Skip to main content

Posts

Showing posts from November, 2011

Kiran Kiran suraj

soch do tarha ki hote hay

سوچ دو طرح کی ہوتی ہے، ایک سوچ علم سے نکلتی ہے اور ریگستان میں جا کر سوکھتی ہے۔ دوسری سوچ وجدان سے جنم لیتی ہے اور باغ کے دہانے پر لے جاتی ہے۔ ان ہی دو قسم کے خیالات سے دو طرح کا رہنا سہنا جنم لیتا ہے۔ ایک رہنا سہنا علم اور تجویز سے جنم لیتا ہے، اس میں چاقو، چھری، مقدمہ، بحث مباحثے، کس بل، حق حقوق، چھینا جھپٹی، کرودھ، کام، ہنکار سب ہوتا ہے۔ دوسرا رہنا سہناایک اور قسم کی سوچ سے نکلتا ہے۔ اس میں وجدان، شانتی، امن، پرسچت، پریم کی وجہ سے ہمیشہ ہجرت کا سماں رہتا ہے۔ اسی وجدان کی وجہ سے ایسی سوچ والے لوگ غریبی میں امیر اور امیری میں غریب دکھائی دیتے ہیں۔ بانو قدسیہ

Mandakon ka badshah

ایک بار مینڈکوں نے خدا سے دعا کی کہ ہا پروردگار ہمارے لئے کوئی بادشاہ بھیج۔ باقی سب مخلوقات کے بادشاہ ہیں، ہمارا کوئی بھی نہیں ہے۔ خداوند نے انکی سادہ لوحی پر نظر کرتے ہوئے لکڑی کا ایک کندہ جوہڑ میں پھینکا۔ بڑے زوروں کے چھینٹے اڑے، پہلے تو سب ڈر گئے، تھوڑی دیر بعد یہ دیکھ کر کہ وہ لمبا لمبا پڑا ہے، ڈرتے ڈرتے قریب آئے۔ پھر اس پہ چڑھ گئے اور ٹاپنے لگے۔ چند دن بعد دوبارہ خداوند کو عرضی دی کی یہ بادشاہ ہمیں پسند نہیں آیا، کوئی اور بھیج جو ہمارے شایانِ شان ہو۔ خداوند نے ناراض ہو کر ایک سمندری سانپ بھیج دیا، وہ آتے ہی بہتوں کو چَٹ کر گیا، باقی کونے کھدروں میں جا چھپے۔ اس حکایت کا نتیجہ قارئین کرام آپ خود ہی نکالیے۔ آخر آپ خود بھی سمجھ دار ہیں۔ ۔۔۔ ابنِ انشاء ۔۔۔

Hisab ke char qaeday..

حساب کے چار بڑے قاعدے ہيں جمع، تفريق، ضرب، تقسيم پہلا قاعدہ : جمع جمع کے قاعدے پر عمل کرنا آسان نہيں خصوصا مہنگائي کے دنوں میں سب کچھ خرچ ہوجاتا ہے کچھ جمع نہيں ہوپاتا جمع کا قاعدہ مختلف لوگوں کيلئے مختلف ہے عام لوگوں کيلئے ١+١ = 1 1/2 کيونکہ 1/2 انکم ٹيکس والے لے جاتے ہيں تجارت کے قاعدے سے جمع کرائيں تو 1+1 کا مطلب ہے گيارہ رشوت کے قاعدے سے حاصل جمع اور زيادہ ہوجاتا ہے قاعدہ وہي اچھا جس ميں حاصل جمع زيادہ آئے بشرطيکہ پوليس مانع نہ ہو ايک قاعدہ زباني جمع خرچ کا ہوتا ہے يہ ملک کے مسائل حل کرنے کا کام آتا ہے آزمودہ ہے ۔۔۔ ابن انشاء ۔۔۔

Mohabbat....

محبت کی تعریف مشکل ہے۔ اس پر کتابیں لکھی گئی ہیں۔ افسانے رقم ہوئے، شعراء نے محبت کے قصیدے اور مرثیے لکھے. محبت کی کیفییات کا ذکر ہوا۔ وضاحتیں ہوئیں۔ لیکن محبت کی جامع تعریف نہ ہوسکی۔ محبت اِک بہت ہی پیارا اور اچھوتا سا لفظ ہے۔ یہ اِک ایسا لفظ ہے۔ جس نے انسان کو انسانیت سے متعارف کرایا۔ ♥محبت♥ انسان کی زندگی یکسر بدل کر رکھ دیتی ہے۔ ♥محبت♥ انقلابی بنا دیتی ہے۔  ♥محبت♥ ہمیں بلندیوں پر پرواز کرنے کے لیے پر عطا کرتی ہے۔  ♥محبت♥ کسی فرض فریضے کو نہیں جانتی۔ فرض تو اِک بوجھ ہوتا ہے۔ اِک تکلیف ہوتی ہے۔ ♥محبت♥ تو مسرت ہے، شراکت ہے۔ ♥محبت♥ تو بلا تکلف ہوتی ہے۔ ♥محبت♥ کوشش یا محنت سے حاصل نہیں ہوتی۔ یہ عطا ہے، نصیب ہے، بلکہ یہ بڑے ہی نصیب کی بات ہے۔ زمین کے سفر میں آگر کوئی چیز آسمانی ہے۔ تو وہ محبت ہے۔ سچ تو یہ ہے۔ کہ محبت سے آشنا ہونے والا شخص ہر طرف حُسن ہی حُسن دیکھتا ہے۔ اس کی زندگی نثر سے نکل کر شعر میں داخل ہو جاتی ہے۔ اندیشہ ہائے سود و زیاں سے نکل کر انسان جلوہء جاناں میں گم ہو جاتا ہے۔ اس کی تنہائی میں میلے ہوتے ہیں۔ وہ بے سبب ہنستا ہے اور روتا ہے بلا جواز۔ ♥محبت♥ قائم رہے تو فراق بھی

jali noat

ایک صاحب جو جعلی نوٹ چھاپنے کا کام کرتے تھے، انہوں نے ایک دفعہ غلطی سے 10 کی بجائے 15 روپے کے نوٹ چھاپ دیئے۔ اب انہوں نے سوچا کہ شہر میں تو یہ چلیں گے نہیں، تو انہوں نے ایک پسماندہ دیہات کا رخ کیا۔ ایک چھوٹی سی دکان دیکھی، وہاں پر ایک بڑھیا بیٹھی ہوئی تھی، انہوں نے 15 کا نوٹ اسے دے کر کہا کہ 15 کا کھلا دے دیں۔ بڑھیا نے نوٹ دیکھا اور کہا، “ پُتر 14 ملیں گے۔“ . . . . . اس نے سوچا کہ 14 ہی غنیمت ہیں۔،۔۔۔ کہنے لگا چلو 14 ہی دے دو۔ . . بڑھیا اندر گئی اور سات سات کے دو نوٹ لا کر اس کے ہاتھ میں تھما دیئے۔۔۔ ہن دس،۔ وڈا تو ہوشیار۔۔۔۔۔

par dasi (wasif ali wasif)

Zindagi.......

دیکھا جائے تو زندگی کبھی تو دکھون اورپریشانیوں کا ایک طویل سفر معلوم ھوتی ھے مگر خوشی کے لمحات میں بہت مختصر اور چھو ٹی سی لگتی ھے ،  انسان اچھی طرح جانتا ھے کہ کچھ بھی کر لے یا کچھ بھی پا لے،مگر اسے مرنا ھوگا، جیون بھر کی محنت سے جو کچھ بھی حاصل کیا ھے،اسے چھورنا ھوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس تھو ڑی سی زندگی کی خوشی اور آسودگی حاصل کرنے کے لئے یہ انسان ساری عمر جدّو جہد میں گزار دیتا ھے ، نئی چیزوں کی خواھش اسے اکثر بے چین رکھتی ھے اسکی فطرت میں طلب ھے ، سب کچھ جان کر بھی وہ سب کچھ پانا چاھتا ھے، اور اسی پانے کی جستجو میں سرگرداں سا رھتا ھے اور وقت اسے دبے پاؤں گزارتا چلا جاتا ھے، جب اعضاء تھکنے لگتے ھیں اور سفید چاندی بالوں تک آ پھنچتی ھے تو گھبرا اٹھتا ھے،  کی یہ زندگی اتنی جلد کیسے گزر گئی ؟ ابھی تو بہت کچھ حاصل کرنا ھے، پانا ھے، لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  یہ زندگی بے وفا ساتھی کی طرح آنکھیں چراناشروع کردیتی ھے ، اور دھیر ے دھیر ے بہت آھستگی سے اپنا دامن چھڑالیتی ھے ۔ ۔ ۔  تب جاکر احساس ھوتا ھے کہ ۔ ۔ ۔ ،، ھم جسے عمر سمجھتے تھے وہ ایک پل نکلا

hum sab apni zindagi

"hum sab apni zindagi ky kisi na kisi marhaly par zamna-e-jahliat sy gozarty hain .baaz gozar jaty hain ,baaz sari zindagi esi zamany main gozar dety hain .aap es main sy gozar choky hain .main aap ko phachtawy sy rokon ga ......na toba aur dua sy sab aap par faraz hae ky aap apni sari zindagi yeh karain magar es ky sath sath shokar bi ada karain ky aap nafas ki tamam bimarion sy chotkara pa choky hain." Peer-e-Kaamil (S.A.W.W)

Ghalti ..............

ا یک رنگساز نے بہت خوبصورت تصویر بنائی،اسے لگا کہ یہ ایک ایسی تصویر ہے جس میں کوئی غلطی نہیں، اس نے اپنی اس کامیابی دنیا کو دکھانے کا سوچا، اور اس کے دماغ میں ایک بہترین خیال آیا، اس نے دوسرے ہی دیں اس کام کو انجام کرنے کا تہییا کر ڈالا... دوسرے دن اس نے صبح ناشتے کے بعد وہ پینٹنگ اس جگہ رکھی جہاں اس سڑک پے ہر آنے جانے کی نظر پڑے،ور اس پینٹنگ کے نیچے لکھ دیا کہ اگر کسی کو اس پینٹنگ میں کوئی غلطی نظر اتی ہے تو وہ اس پہ دائرہ لگا لے.... اگلے ہی دن اسنے وہ پینٹنگ جا کے دیکھی تو وہ پینٹنگ بہت سے دائرے سے بھری پر تھی،اسے بیحد افسوس ہوا ور یہی بات اس نے اپنے دوست سے کہی اس کے دوست نے اسے مشورہ دیا کہ اس پینٹنگ کو دوبارہ بناؤ ور اسکے نیچے لکھو ک اگر کسی کو اس میں کوئی غلطی نظر آتی ہے تو اس غلطی کو ٹھیک کریں ور پینٹنگ کو اسی جگہ رکھنا، رنگساز نے اگلے ہی دن اس پے عمل کیا ور پینٹنگ کو اسی جگہ رکھ دیا، ور اگلے دن کا انتظار کرنے لگا، دن گزرا تو اپنی مصروفیات سے فارغ ہو کر اس پینٹنگ کو دیکھنے نکل پڑا جونہی اس پینٹنگ کی طرف دیکھا تو حیران رہ گیا اس پینٹنگ میں نہ تو کوئی دائرہ تھا نہ ہی کچھ ایسا لکھا

Sazish....

Ahmaq Makhlooq

Meeras......

Mein ek meyan hon...

Mar naduf ka

Kabab mein haddi

Lateefay

Biwi ......Inshaiya

Holnak khabar

Baighum ko kaisy khush rakka jaye...

lateefay

Bap ki nasehat...

Masi leaks

Nak kahain jisay

Char din ki chandni

Biwi pakistan gae hay....

Qisa ek be Misal bus ka....

Larkion ke aqsam....

Aqalmandi......

Main Nahi manta main nahi janta

Nasheab o Faraz......

Pur esrar muskurahat...

Palak japakny ki qeemat.....

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

Talkhiyan By Sahir ludhyanvi Click Here to Download

Zindagi....

زندگی ایک سفر ہے اس سفر میں سب نشیب و فراز طے کرتے ہیں محبت کے سبزہ زاروں،تنہائ کے بیابانوں اور جدائ کے تپتے صحراؤں سے گزرتےہیں،جہاں ہماری ملاقات بہت سے لوگوں سے ہوتی ہے،جن میں کچھہ کانٹوں کی طرح ہمارے دامن کو خود سے الجھانے کے لیے تیار رہتے ھہں لیکن ھم ان سے دامن بچالیتے ہیں۔ان میںسے کچھہ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں   جو پھولوں کیطرح ہمارے دل میں داخل ہوتے ہیںاور یادوں کے گہرے ان مٹ رنگ چھوڑ کر خوش بو کی طرح ہمارے دل سے اڑ جاتے ہیںایسے لوگ ہماری زندگی کی کتاب میں کچھہ اس طرح تحریر ہوتے ہیں کہ انکے بغیرفسانہءزیست ادھورا اور نامکمل محسوس ہوتا ہے۔ہم انہں کتاب زندگی کے سرورق پر جگہ دینا چاہتے ہیں لہکن آب تقدیر ایسے صفحے رقم کردیتا ہے  جسے نہ ہم پڑھ سکتے ہیں اور نہ الٹ سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔آخر کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

Aurat..

Aurat Kitna chota sa lafz likin is ki gehrayi sumender se b ziada Gehri , paharon se b buland aur socha jaye tu is eik lafz main kitni meethas kitni khoobsurati hai jo mehsoos ki ja sakti hai . dekhi ja sakti hai , payi ja sakti hai .  Aurat Mard k baghair jis tarah na'mukamal hai usi tarah mard b Aurat k baghair na'mukamil hai . Mard Ko Allah Subhan wa Ta'Ala ney mitti se banaya be'jaan mitti se jab k Aurat ko ''mujhey'' Mard ki pasli se Jana , aur kitni ajeeb baat hai na Aurat Ko Allah Pak ney aesi cheez se banaya jis ko Allah Pak ney Ilm ata kiya Farishton se sajda kerwaya . Itni qeemti cheez se aur mard ko be'ronaq sookhi mitti se . Aur Phir Allah Pak ney ''Aurat '' main Muhabbat ka khameer dhala jo k Allah Pak ki sifaat main se hai Kitni khus'naseeb hon na main aik Aurat hon jis ko Muhabbat se ghoonda geya hai . Aurat k kayi roop hain ''Beti'' banti hai tu Waleydain k sukh chain ka khayal rakhti hai , Beh

So hay wo bhi admi...

راجندر سنگھ بیدی کی باتیں بہت دلچسپ اور بے ساختہ ہوتی تھیں۔ ایک بار دہلی کی ایک محفل میں بشیر بدر کو کلام سنانے کے لیے بلایا گیا، تو بیدی صاحب نے جو میرے برابر بیٹھے ہوئے تھے، اچانک میرے کان میں کہا، “یار، ہم نے دربدر، ملک بدر اور شہر بدر تو سنا تھا، یہ بشیر بدر کیا ہوتا ہے؟ “  (مجتبٰی حسین کی کتاب “ سو ہے وہ بھی آدمی“ سے اقتباس

Kora kaghaz

کاغذ کے ایک سفید ورق نے کہا“ میں بے داغ بنایا گیا ہوں اور ہمیشہ ھی بے داغ رہوں گا۔۔۔ار میں جل کر سفید راکھ میں تبدیل ہونا ذیادہ پسند کروں گا۔۔بجائے یس کے کی سیاہی میرے قریب آئے اور مجھے چھؤئے   جو کچھ سفید کاغذ نے کہا دوات نے سنا اور اپنے تاریک دل میں ہنس دی لیکن اس کے قریب جانے کی جرات نہ کی۔  رنگ برنگی پنسلوں نے بھی سنا، وہ بھی اس کے نزدیک نہ پہنچ سکیں اور کاغذ کا سفید ورق اسی  طرح بے داغ رہا اور صاف۔۔۔۔۔۔۔لیکن کورا۔۔

Jub tu kisi dushman par teer chaye tu ye jan le ke tu....

جب تو کسی دشمن پر تیر چلائے تو یہ جان لے کہ تو بھی اس کے نشانہ پر ہے۔  ایک بادشاہ کا غلام بھاگ گیا، کچھ لوگوں نے اس کا تعاقب کیا اور گرفتار کر کے بادشاہ کے سامنے پیش کیا ۔ وزیر کو اس غلام سے دشمنی تھی۔ اس نے بادشاہ کو مشورہ دیا کہ اس کو قتل کر دیا جائے۔ غلام نے ہاتھ باندھ کر عرض کی کہ حضور کے حکم کے سامنے میرا سر خم، لیکن کیونکہ میں حضور کا نمک کھا کر پلا ہوں اس لیے نہیں چاہتا کہ قیامت کے دن آپ پر میرے ناحق قتل کا الزام لگایا جائے۔ اگرآپ اجازت دیں تو میں اس وزیر کو مار ڈالوں پھر اس کے قصاص میں آپ مجھے قتل کر دیں ۔ اس صورت میں میرا قتل جاہز ہو گا۔ بادشاہ ہنس پڑا اور وزیر سے کہا اب تیری کیا رائے ہے؟ اس نے کہا: جہاں پناہ میری رائے میں یہ مناسب ہے کہ خدا کے لیے اپنے پدر بزرگوارکی قبر کے صدقے میں اس کو آزاد کر دیجیے تا کہ یہ مجھے کسی بلا میں نہ پھنسا دے۔

Sony ki rishwat

ایک روز ایک بے حد مفلوک الحال بڑھیا آئی۔ رو رو کر بولی کہ میری چند بیگھہ زمین ہے جسے پٹواری نے اپنے کاغذات میں اس کے نام منتقل کرنا ہے لیکن وہ رشوت لئے بغیر یہ کام کرنے سےانکاری ہے۔ رشوت دینے کی توفیق نہیں۔ تین چار برس سے وہ طرح طرح کے دفتروں میں دھکے کھا رہی ہے لیکن کہیں شنوائی نہیں ہوئی۔ اس کی دردناک بِپتا سُن کر میں نے اسے اپنی کار میں بٹھایا اور جھنگ شہر سے ساٹھ ستر میل دور اس کے گاؤں کے پٹواری کو جا پکڑا۔ ڈپٹی کمشنر کو اپنے گاؤں میں یوں اچانک دیکھ کر بہت سے لوگ جمع ہوگئے۔ پٹواری نے سب کے سامنے قسم کھائی کہ یہ بڑھیا بڑی شرانگیز عورت ہے اور زمین کے انتقال کے بارے میں جھوٹی شکائیتں کرنے کی عادی ہے۔ اپنی قسم کی عملی طور پر تصدیق کرنے کے لئے پٹواری اندر سے ایک جُزدان اٹھا کر لایا اور اسے اپنے سر پر رکھ کر کہنے لگا، "حضور دیکھئے میں اس مقدس کتاب کو سر پر رکھ کر قسم کھاتا ہوں"۔ گاؤں کے ایک نوجوان نے مسکرا کر کہا۔ "جناب ذرا یہ بستہ کھول کر دیکھ لیں"۔ ہم نے بستہ کھولا، تو اس میں قرآن شریف کی جلد نہیں بلکہ پٹوار خانے کے رجسٹر بندھے ہوئے تھے۔میرے حکم پر پٹواری بھاگ ک

Nashukra

اللہ تعالیٰ شاکی ہے کہ اتنی نعمتوں کے باوجود آدم کی اولاد ناشکری ہے اور انسان ازل اور ابد تک پھیلے ہوئے خدا کے سامنے خوفزدہ کھڑا بلبلا کر کہتا ہے ۔ یا باری تعالیٰ ! تیرے جہاں میں آرزوئیں اتنی دیر سے کیوں پوری ہوتی ہیں ؟ زندگی کے بازار میں ہر خوشی اسمگل ہو کر کیوں آتی ہے ؟ اس کا بھاؤ اس قدر تیز کیوں ہوتا ہے کہ ہر خریدار اسے خریدنے سے قاصر نظر آتا ہے ۔ ہر خوشی کی قیمت اتنے ڈھیر سارے آنسوؤں سے کیوں ادا کرنا پڑتی ہے ۔آقائے دوجہاں ایسے کیوں ہوتا ہے کہ جب بالاآخر خوشی کا بنڈل ہاتھ میں آتا بھی ہے تو اس بنڈل کو دیکھ کر انسان محسوس کرتا ہے کہ دکاندار نے اُسے ٹھگ لیا ہے۔ جو التجا کی عرضی تجھ تک جاتی ہے اُس پر ارجنٹ لکھا ہوتا ہے اور جو مُہر تیرے فرشتے لگاتے ہیں اُس کے چاروں طرف صبر کا دائرہ نظر آتا ہے۔ ایسا کیوں ہے باری تعالیٰ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ جس مال گاڑی میں تو انسانی خوشی کے بنڈل روانہ کرتا ہے وہ صدیوں پہلے چلتی ہے اور قرن بعد پہنچتی ہے لوگ اپنے اپنے نام کی بُلٹی نہیں چھڑاتے بلکہ صدیوں پہلے مر کھپ گئی ہوئی کسی قوم کی خوشی کی کھیپ یوں آپس میں بانٹ لیتے ہیں جیسے سیلاب زدگان امدادی فنڈ کے س

Aiteraf ka lamha

محبت اور عزت نفس کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہوتا ہے۔محبت سب سے پہلے عزت نفس کو ختم کردیتی ہے....یا بندہ محبت کرلے....یا پھر اپنی عزت...ہاتھ کی مٹھی میں دونوں چیزیں اکٹھی نہیں آسکتیں۔ اپنے کمرے میں آنے کے بعد وہ کچھ ایسا ہی محسوس کررہی تھی۔۔اسے یک دم بہت زیادہ تھکن کا احساس ہورہا تھا۔ ” ”کیا میں نے ٹھیک کیا ہے؟"کھڑکی کے پردے ہٹاتے ہوئے اس نے باہر پھیلی تاریکی میں جھانکتے ہوئے سوچا۔ ”کیا خود کو اس قدر گرا دینا ٹھیک ہے؟"وہ اب سینے پر بازو لپیٹے سوچ رہی تھی۔”یہ جاننے کے باوجود کے عمر اور جوڈتھ....پھر آخر میں اپنے لیئے کس رول کو انتخاب کرنا چاہ رہی ہوں؟"اس نے اپنے ہونٹ بھینچ لیئے۔”یہ جاننے کے باوجود کہ عمر شائد کبھی بھی مجھ میں شادی کے لیئے انٹرسٹڈ نہیں رہا۔میں اس سے پھر بھی یہ تعلق کیوں قائم کرنا چاہتی ہوں۔"اس نے ایک گہرا سانس لیا۔”آخر عمر ہی کیوں...."وہ خود کو بے حد بےبس محسوس کررہی تھی۔”شاید میں ابھی بھی میچیور نہیں ہوئی ہوں....شاید میں کبھی بھی میچیور نہیں ہوسکتی .....یا پھر عمر جہانگیر وہ حد ہے جہاں میری میچیورٹی ختم ہوجاتی ہے۔میرے حواس خمسہ کام کرنا چھوڑ دیتے

Sada suhaghan

Maray Chara Gar Tujhay Kya Khabar

Maray Chara Gar Tujhay Kya Khabar K Yeh Dard Kitna Ajeeb Hy Na Sakon-E-Dil, Na Qarar-E- Jan Na Hi Neend Mujh Ko Naseeb Hy Yeh Ajab Hy Qissa-E-Zindgi Wo Mila To Rah-E-Hayat Main Mujhay Wo Nashat-O-Khusi Mili  K Sakon, Farhat-O-Itminan Mari Dharknon Main Sama Gay Wo Jo Dard Ankh Main Qaid Thay Maray Aansuon Main Naha Gay Mujhay Har Qadam Pe Guma Hua K Badal Rahi Hain Haqeeqtain K Bikhar Rahi Hain Musaftain Per Us K Bad Yeh Kya Howa Wo Gya To Cheen Key Ley Gya Mara Chain, Sabr-O-Qarar B Mary Rahtien, Mari Chahtein Mari Zindgi Ki Bahar B Mara Likhna Aur Mara Sochna Mara Husn, Mara Nikhar B Main Ny Hasna Khailna Chor Kar Issi Ghum Ko Dil Sy Laga Liya Maray Chara Gar Tujhay Kya Khabar K Ajab Hain Ishq K Mamlay Na Hi Mari Basat Hy Iss Qarar K Main Us Ko Dil Sy Nikal Kar Kisi Aur Dar Ka Gada Banon Na Yeh Taray Bass Ki Hi Bat Hey K Maray Dard Ki Tu Dava Kary K Maray Dard Ka Jo Ilag Hy Tari Puhach Tari Basat Sy Tari Sooch Sy B Hy Mawra To Kahan Sy Lao Gy Dh

Maine Jo Kiya wo bura kiya, Maine khud ko khud hi tabah kiya

Maine Jo Kiya wo bura kiya, Maine khud ko khud hi tabah kiya Jo Tujhe Pasand ho mere Khuda, Mujhe us ada ki talash hai

Na ye poch kaisy ye hosaka han ye daik tuj ko bula diya..

Hummen Likh Kr Kisi Lamhe"n

Hummen Likh Kr Kisi Lamhe"n Kahen Mehfooz Kr Lo Tum… Tumhari Yad Se Dekho.. Nikalte Ja Rahe Hain Hum..!!

Us ne matti ki dewar par

اس نے مٹی کی دیوار پر کچے رنگوں کے ساتھ میرا نام لکھ کر بارش کی دُعا مانگی ہے۔۔۔

Shufaq K Surkh Darya Mai Nigahain Taer Jati Han

Shufaq K Surkh Darya Mai Nigahain Taer Jati Han Kisi K Hath Mai Jb Jam-e-Sahba Dekh Leta Hoon!! Kuchal Deti Hai Uski Be-Niyazi Jb Umeedon Ko Ma Is Dunya He Mai Anjam-e-Dunya Dekh Leta Hoon!!!! Mray Aaena-y-Amroz K Saeqal Ka Kia Khna K Jis Mai Munakkis Tasweer-e-Farda Dekh Leta Hoon!!! Jabeen Mai Be-Rya Sajdon Ka Toofan Sunsunata hai Sr-e-Bazm-Turab Jb Ijz-e-Mena Dekh Leta Hoon!!! Naqaab-e-Rang-o-boo Mai Chupnay Walay! Ye Bhi Socha Hai Ma Har Zarray Ki Peshani Mai Sehra Dekh Leta Hoon!!!!!! Teri Mehfil Mai Ja Kr Aur Kuch Dekha Nahi Jata Ma Apni Ankh Say Apna Tamasha Dekh Leta Hoon!!!!!! Nigahon Mai Wo Jalway Bhar Diye Mashk-e-Tasawur Nay Andheri Raat Mai Raqs-e-Tajalla Dekh Leta Hoon!!!!! Meri Nakamion Per Jb Sitaray Muskaratay Han! Ma Ik Mohoom Sa Khwab-e-Tamanna Dekh Leta Hoon!!!! Nigahon Ko Meri Fursat Kahan Mehfil Shanasi Ki Ma Dil K Aaenay Mai Janay Kia Kia Dekh Leta Hoon!!!!! Mughay ''AHSAAN'' Wo Gehri Nazar Di Danay Walay Nay Dil-e-Shabnam Ma Ghaltan Rooh-e-Darya

Ikhtyaar Na Raha...

Ikhtyaar Na Raha... Woh Kia Ajeeb Shaks Tha Kay Jis Ki Zaat Per!! Jab Aeytbaar Burh Gya Tou Ikhtyaar Na Raha

Hamay wo azmata hay

!!!....ہمیں وہ آزماتا ہے ہمیں وہ آزماتا ہے تو اُس کے آزمانے کے عجب اوزان ہیں، جن کو نہ ہم سمجھے نہ تم سمجھے !!!...نہ کوئی اور سمجھا ہے زمین و آسماں میں کس قدر مخلوق ہے اُس کی کسی کو بھی نہیں، وہ صرف ہم کو آزماتا ہے ہماری زندگی کے ارتقاء کے بِیج بننے سے ہمارے پیڑ بننے تک ہمیں وہ آزماتا ہے کسی کو سات دیتا ہے کسی کو سات سے زیادہ کسی کو ایک دیتا ہے !!!...کسی کو ایک سے بھی کم وہ بس یہ دیکھتا ہے کہ کوئی جب ٹُوٹتا ہے تو وہ اپنے ظرف کی کِن وسعتوں پہ جا کے کتنا صبر کرتا ہے ہمیں وہ آزماتا ہے !!!!....ہمیں وہ آزماتا ہے

faraib e zat se neklo jahan ke sanhay daiko

فریبِ ذات سے نکلو جہاں کے سانحے دیکھو حقیقت منکشف ہوگی کبھی تو آئینے دیکھو وہی اک اجنبی جس سے تعلّق سرسری سا تھا ہمارے دل میں ہوتے ہیں اسی کے تذکرے دیکھو لکھا ہے وقت نے یہ بھی عجیب اپنے مقدّر میں پلٹنا ہی نہیں جس کو اسی کے راستے دیکھو ہمیں سمجھو نہ خوش اتنا لبوں کی مسکراہٹ سے ہماری آنکھ میں پھیلے ہزاروں حادثے دیکھو تھکے ہارے سے بیٹھے تھے مگر تیری صدا سن کر شکستہ پا چلے آئے ہمارے حوصلے دیکھو

Is Shehr-e-Sitamgr Me Wafa Dhund Rhy Hain

Is Shehr-e-Sitamgr Me Wafa Dhund Rhy Hain Nadan Hain Ham Bhi K Ye Kya Dhund Rhy Hain Ham Log Muqad'dar K Sikandar To Nhi Hain ... Kya Soch K Phir Aab-E-Baqa Dhund Rhy Hain? Khamosh Fizaon Me Ye Be-Chen Parinde Is Habs K Mosam Me Hawa Dhund Rhy Hain Jo Dil Se Nikalte Hi Tere Qalb Ko Chhu Le Ham Log Wohi Harf-E-Dua Dhund Rhy Hain Ek Shakhs Ne Manga Tha Kabi Ham Ko Dua Me….. Us Shakhs Ko Ab Tak Ba-KHUDA Dhund Rhy Hain…..

Bikharti Rait Pr Kis Naqsh Ko Aabad Rakhy Ga

Bikharti Rait Pr Kis Naqsh Ko Aabad Rakhy Ga Wo Mujhko Yaad Rakhy B To Kitna Yaad Rakhy Ga Usay Bunyad Rakhni Hai Abhi Dil Mein Mohabbat Ki Magar Ye Sang Seenay Pr Wo Meray Baad Rakhy Ga Palat Kar B Nhi Dekhi Uski Ye Be-Rukhi Hum Ne Bhula Den Ge Usay Aisa k Wo Bhi Yaad Rakhy Ga

Tumhari beeghti pakon se mai ne barha pocha..

تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا کہ دل کے کھیل میں کیا جیتنے والے بھی روتے ہیں وہ جن کی چشم خود بین اوروں کو دیکھا نہیں کرتی !!! ....بھلا کس دل سے غم کے تار میں موتی پروتے ہیں تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا کہ کیا مانند شیشہ پتھروں میں بال آتا ہے اثر انگیز ہے اب تک محبّت کا وہی جذبہ !!!!....جو ایسے ہوشمندوں کو بھی یوں پاگل بناتا ہے تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا مزاج حسن میں یوں یک بیک کیا انقلاب آیا ستارہ دیکھنا اور دیکھ کر افسردہ ہو جانا !!!.....بڑی تاخیر سے تم کو ستاروں کا حساب آیا تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا کہ ترک ربط پر کیا مجھ سے وحشی یاد آتے ہیں تعلّق توڑنا آسان تھا تو آنکھ کیوں نم ہے !!!.....انا پرور ،جفا پیشہ بھی یوں آنسو بہاتے ہیں تمہاری بھیگتی پلکوں سے میں نے بارہا پوچھا کہ جلنے اور جلانے میں بھلا کیا لطف آتا ہے !!!....بس ایک جھوٹی انا کے واسطے برباد ہو جانا !!!....خودی کے زعم میں انسان کتنے دکھ اٹھاتا ہے

Juda kisi se kisi ka gharaz habeeb na ho

Juda kisi se kisi ka gharaz habeeb na ho Ye dagh wo hay ke dushman ko bhi naseeb na ho Juda jo hum ko kary es sanum ke kochy se Ilahi rah mai aisa koe raqeeb na ho Ilaj kya kary hukma tapy judae ka Siwaye wasal ke eska koe tabeeb na ho Nazeer apna to mashooq khobsurat hay jo husn es mai hay aisa koi ajeeb na ho

Dard se ashna hona ta kisi taur hamay

Dard se ashna hona ta kisi taur hamay  Tu na milta tu kisi aur se bechray hote

Khobsurat Baatain

دعا قبول نہیں ہوتی تو آسرے اور وسیلے تلاش کرنے کی بجاے صرف ہاتھ اٹھا لیجئے.......الله سے خود مانگیں ...دے دے تو شکر کریں ،نہ دے تو صبر .............مگر ہاتھ آپ خود ہی اٹھائیں....!! (عمیرہ احمد) جب انسان اپنے لئے خیر مانگنے کی بجاے دوسروں کے لئے بربادی مانگے تو اس کے ہاتھ کچھ نہیں آتا ... (نمرہ احمد) میں جانتا ہوں تم بدل گئی ہو ...تم نے خود کو میرے رنگ میں رنگنا چاہا ہے ...جیسے برسوں پہلے میں تمہارے رنگ میں رنگ گیا تھا ...مگر انسانوں کے دے ہوے رنگ کچے ہوتے ہیں ...تم خود کو اس رنگ میں رنگو ...جو سب سے گہرا،سب سے پکّا ہے .... ......صبغتہ الله !!!!!....الله کا رنگ میں عبد القادر ہوں سے انتخاب )...ثروت نزیر