ایک صاحب جو جعلی نوٹ چھاپنے کا کام کرتے تھے، انہوں نے ایک دفعہ غلطی سے 10 کی بجائے 15 روپے کے نوٹ چھاپ دیئے۔ اب انہوں نے سوچا کہ شہر میں تو یہ چلیں گے نہیں، تو انہوں نے ایک پسماندہ دیہات کا رخ کیا۔ ایک چھوٹی سی دکان دیکھی، وہاں پر ایک بڑھیا بیٹھی ہوئی تھی، انہوں نے 15 کا نوٹ اسے دے کر کہا کہ 15 کا کھلا دے دیں۔ بڑھیا نے نوٹ دیکھا اور کہا، “ پُتر 14 ملیں گے۔“
.
.
.
.
.
اس نے سوچا کہ 14 ہی غنیمت ہیں۔،۔۔۔ کہنے لگا چلو 14 ہی دے دو۔
.
.
بڑھیا اندر گئی اور سات سات کے دو نوٹ لا کر اس کے ہاتھ میں تھما دیئے۔۔۔
ہن دس،۔ وڈا تو ہوشیار۔۔۔۔۔
.
.
.
.
.
اس نے سوچا کہ 14 ہی غنیمت ہیں۔،۔۔۔ کہنے لگا چلو 14 ہی دے دو۔
.
.
بڑھیا اندر گئی اور سات سات کے دو نوٹ لا کر اس کے ہاتھ میں تھما دیئے۔۔۔
ہن دس،۔ وڈا تو ہوشیار۔۔۔۔۔
Comments
Post a Comment