Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2012

Do bol muhabbat ke..

دو بول محبّت کے ایک دن میں اپنے پوتے سے کہ رہا تھا کہ " بلال میاں ، میں اپنے الله کو مان کے مرنا چاہتا ہوں -" وہ کہنے لگا کہ " بابا تم تو بہت اچھے آدمی ہو " میں نے کہا نہیں " مجھے میرے ابّا جی نہ کہا تھا کہ ایک الله ہوتا ہے - میں نے یہ بات مان لی اور الله کوئی ماننے لگا - " میں الله کو خود سے ڈائریکٹ ماننا چاہتا ہوں - بس خدا پر یقین کی ضرورت ہے ، میرے ابّا جی بتایا کرتے تھے کہ ایک دن ان کے ہاں دفتر میں کام کرنے والے ملازم کی تنخواہ چوری ہو گئی تو سب نے کہا کہ یار بڑا افسوس ہے - تو وہ کہنے لگے کہ " خدا کا شکر ہے نوکری تو ہے " ایک ماہ بعد خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ اس کی نوکری بھی چلی گئی لوگوں اور ابا جی نے ان سے افسوس کیا تو کہنے لگے جی " خدا نے اپنا گھر دیا ہے ، اندر بیٹھ کر اچار روٹی کھالیں گے - الله کا فضل ہے - پرواہ کی کوئی بات نہیں - " یہ خدا کی طاقت تھی - مقدمے بازی میں کچ عرصے بعد اس کا گھر بھی فروخت ہو گیا - وہ پھر بھی کہنے لگا کہ " فکر نہیں میرے ساتھ میری بیوی ہے - یہ بیالیس سال کا ساتھ ہے - " بیوی فوت ہوئی تو...

Zulam aur zyadati..............

آج کا ظلم اور زیادتی کل مر بھی جائے تو اس کا درد نہیں مرے گا۔۔ وہ ظلم کرنے والی قوم اور گروہ کو مارنے کے لیئے باقی رہتا ہے۔۔۔۔۔۔ رزق ہی نہیں کچھ کتابیں بھی ایسی ہوتی ہیں جن کے پڑھنے سے پرواز میں کوتاہی آجاتی ہے۔۔۔ صبر کا گھونٹ دوسروں کو پلانا آسان ہے خود پیتے ہوئے پتا چلتا ہے کہ ایک ایک قطرہ پینا کتنا بھاری پڑتا ہے۔۔۔۔۔ دھمکیوں سے لوگ کبھی اچھے نہیں بنتے‘ تبدیلی محبت کی زمین میں اُگتی ہے۔۔ دل کی آمادگی کے ساتھ پھل پھول دیتی ہے۔۔ انسان کمپیوٹر کے کی بورڈ نہیں ہوتے کہ جب جو جی چاہا ٹائپ کرلیا۔۔۔۔

Ishq Majazi se ishq haqiqi tak..

عشقٍ مجازی سے عشقٍ حقیقی تک کا فاصلہ بس "پیلو پکنے" کی دیر تک ھے۔ پیلو چننے سے ابتدا ھے۔ سب سنگی ساتھی مل کر چنتے ہیں۔۔ پیار کی امرتیاں؛ "محبت" کے "پیلو"۔۔۔ پیلو چنتے چنتے آنکھیں ملتی ہیں، دل ملتے ہیں اور پھر جدائی کا زمانہ شروع ھو جاتا ھے۔۔۔۔۔ پیلو ختم ھوجاتی ھیں اور انتظار شروع ھو جاتا ھے۔ چہروں کی سرخیاں ختم ھو جاتی ہیں اور انسان "ھکا بکا" رہنے لگتا ھے۔ پھر کب آئے پیلو کا موسم اور یار مل کے پیلو چنیں۔۔۔۔ فرید نے پیلو کیا چنیں‘ درد چن لیا۔ ایسا درد جس کا مداوہ بھی وہ خود ہی ھے۔ ایسا سفر جس کا انجام بھی سفر ہی ھے۔ جس کی منزل ایک نئی مسافرت ھے۔ ایسا راز کہ بیاں بھی ھو اور فاش بھی نہ ھو۔ ایسا یار ملا کہ شہ رگ سے قریب ھو اور نگاہوں سے اوجھل ھو۔ یہ انعام ھے کہ سزا‘ جو کچھ بھی ھے‘ لطف ھے۔ اس کا الطاف ھے جو درد بن کے ساتھ رہتا ھے۔ محسوس ھوتا ھے لیکن نظر نہیں آتا۔۔۔۔۔ جو جلوہ بن کے دل سے گزرتا ھے اور آنسو بن کے آنکھ سے ٹپکتا ھے۔۔۔۔ فرید کی خزاں سدا بہار ھے۔ اس پر مخفی راز آشکار ھے۔ جتنا آشکار ھے اتنا پرسرار ھے۔ کوئی فرید کا یار ھو تو جانے کہ فرید نے ...

Mashrot mohabbat..

مشروط محبت محبتوں کو مشروط ہرگز نہیں ہونا چاہیےکہ شرائط، عہدنامے، دھمکیاں، ڈراوے اور چیلنج جزبوں کی لطافت، گہرائی اور معنویت کو مجروح کر ڈالتے ہیں۔ ان میں کھردراپن اور ڈراریں پیدا کر دیتے ہیں۔ پھر اعتماد کی جگہ خوف بسیرا کرنے لگتا یے۔ خوشی کی جگہ واہمے من آنگن میں لہرانے لگتے ہیں۔ طمانیت کی چھاؤں کے بجائے بےسکونی کی دھوپ رقص کرنے لگتی یے۔ اعتبار ٹوٹ جاتا یے اور دھڑکے جی کا جنجال بنتے چلے جاتے ہیں۔ محبت کو آزاد ہونا چاہیے۔ ہر شرط سے، ہر خدشے کی زنجیر سے۔ جتنی محبت زیادہ ہوتی یے اتنا ہی مبحت کرنے والے شخص کا ظرف اور دل کشادہ ہوتا یے۔ وہ معاف کرنے اور معافی طلب کرنے میں کبھی تاخیر نہیں کرتا۔ جھوٹی انا کے خول میں لپٹ کر دوسری جانب سے "پہل" کا انتطار نہیں کرتا۔ اس کے بجائے خود صلح اور امن کا ہاتھ بڑھاتا یے۔ البتہ محبتوں کو محدود کرنے والا شخص ڈراوے، دھمکی اور حاکمیت پسندی سے کام لیتا یے۔ چھوٹا ظرف، چھوٹا دل، اور چھوٹی محبت۔ وہ جزباتی بلیک میلنگ اور بے حسی دکھا کر مقابل کو اپنے دام میں کسنے کی سعی کرتا یے۔ (اقتباس: شازیہ چوہدری کے ناول "شہر دل کے دروازے" سے

Mohabbat...

میرا پہلا بچہ میری گود میں تھا۔ میں ایک باغ میں بیٹھا تھا اور مالی کام کر رہے تھے۔ ایک مالی میرے پاس آیا اور کہنے لگا ” ماشااللہ بہت پیارا بچہ ہے ۔ اللہ اِس کی عمر دراز کرے۔ میں نے اس سے پوچھا ” تمھارے کتنے بچے ہیں ؟ وہ کہنے لگا “میرے آٹھ بچے ہیں" جب اس نے آٹھ بچوں کا ذکر کیا تو میں نے کہا کہ “اللہ اُن سب کو سلامت رکھے ۔ لیکن میں اپنی محبت کو آٹھ بچوں میں تقسیم کرنے پہ تیار نہیں ہوں۔ یہ سن کر مالی مسکرایا اور میری طرف چہرہ کر کے کہنے لگا،! ” صاحب جی! محبت تقسیم نہیں کیا کرتے ۔محبت کو ضرب دیا کرتے ہیں" Beauty Tip Make money blogging Beauty Products Settings Business Blogs Federal student loan Blog Spanish Language Beauty Tip Make money blogging Beauty Products Settings Business Blogs Federal student loan Blog Spanish Language Beauty Tip Make money blogging Beauty Products Settings Business Blogs Federal student loan Blog Spanish Language اشفاق احمد

Dua.....

میں عرض کر رہا تھا کہ جلدی سے " ربنا ظلمنا انفسنا " پڑھا اور پھر بھاگتے ہیں - وہ اس لئے کہ انا اتنی بھری ہوتی ہے ، دعا کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ انا کا پورے کا پورا توڑنا , اور پھر ایک بھکاری کی طرح اپنا ایک کشکول لے کر جانا - انا اتنی ظالم چیز ہے ، اور اتنی متکبر ، اتنی تگڑی چیز ہے کہ سینٹ آگسٹائن تھے ، نصاریٰ کے بہت بڑے بزرگ صوفی - الله کے پیارے تھے ، تو وہ ایک دن دعا مانگ رہے ہیں ، بڑے خشوع و خضوع کے ساتھ ، اور ان کی دعا مشھور ہے ، اور وہ کہتے ہیں : O GOD make me pious but not today " اک دن ہور دے دے شرارتاں کرن لئی " - یعنی اللہ تعالیٰ مجھے نیک بنا دے ، لیکن آج ہی نہ بنا دینا , تھوڑا سا وقت مجھے مل جائے ، اور - از اشفاق احمد زاویہ دعا صفحہ ٢٠٩