ہمیں کوئی غم نہیں تھا، غم ِعاشقی سے پہلے
نہ تھی دشمنی کسی سے، تیری دوستی سے پہلے
ہے یہ میری بد نصیبی، تیرا کیا قصور اس میں
تیرے غم نے مار ڈالا، مجھے زندگی سے پہلے
میرا پیار جل رہا ہے، اے چاند آج چھپ جا
کبھی پیار تھا ہمیں بھی، تیری چاندنی سے پہلے
میں کبھی نہ مسکراتا، جو مجھے یہ علم ہوتا
کے ہزار غم ملیں گے، مجھے ایک خوشی سے پہلے
یہ عجیب امتحان ہے، کہ تم ہی کو بھولنا ہے
ملے کب تھے اس طرح ہم، تمہیں بے دلی سے پہلے
نہ تھی دشمنی کسی سے، تیری دوستی سے پہلے
ہے یہ میری بد نصیبی، تیرا کیا قصور اس میں
تیرے غم نے مار ڈالا، مجھے زندگی سے پہلے
میرا پیار جل رہا ہے، اے چاند آج چھپ جا
کبھی پیار تھا ہمیں بھی، تیری چاندنی سے پہلے
میں کبھی نہ مسکراتا، جو مجھے یہ علم ہوتا
کے ہزار غم ملیں گے، مجھے ایک خوشی سے پہلے
یہ عجیب امتحان ہے، کہ تم ہی کو بھولنا ہے
ملے کب تھے اس طرح ہم، تمہیں بے دلی سے پہلے
Comments
Post a Comment