Skip to main content

Humay koi ghum nahi ta gham e ashaqi se pehly

ہمیں کوئی غم نہیں تھا، غم ِعاشقی سے پہلے
نہ تھی دشمنی کسی سے، تیری دوستی سے پہلے

ہے یہ میری بد نصیبی، تیرا کیا قصور اس میں
تیرے غم نے مار ڈالا، مجھے زندگی سے پہلے

میرا پیار جل رہا ہے، اے چاند آج چھپ جا
کبھی پیار تھا ہمیں بھی، تیری چاندنی سے پہلے

میں کبھی نہ مسکراتا، جو مجھے یہ علم ہوتا
کے ہزار غم ملیں گے، مجھے ایک خوشی سے پہلے

یہ عجیب امتحان ہے، کہ تم ہی کو بھولنا ہے
ملے کب تھے اس طرح ہم، تمہیں بے دلی سے پہلے

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay