کبھی یاد آؤ تو اس طرح
میرے آس پاس کنول کھلیں
کبھی گنگناؤ تو اس طرح
میرا درد پھر سے غزل بنے
کبھی دل دُکھاؤ تو اس طرح
میری دھڑکنیں بھی لرز اُٹھیں
کبھی بھول جاؤ تو اس طرح
!نہ سسک سکیں نہ بلک سکیں۔۔۔
اُردو ادب،اُردوشاعری،افسانے کہانیاں،طنزومزاح اور بہت کچھ
Comments
Post a Comment