دل کسی یارِ باوفا کی طرح
باخبر ہے بہت خدا کی طرح
زندگی بھر تمہارا نام مرے
دل سے نکلا کسی دعا کی طرح
میں نے ہر موڑ پر تجھے ڈھونڈا
ہجر کے شہر کی ہوا کی طرح
عمر بھر تیرا دکھ اُٹھایا ہے
وقت کی دی ہوئی سزا کی طرح
کچھ نہیں سوجھتا محبت میں
خوف اور غم کی انتہا کی طرح
فرحت عباس شاہ
باخبر ہے بہت خدا کی طرح
زندگی بھر تمہارا نام مرے
دل سے نکلا کسی دعا کی طرح
میں نے ہر موڑ پر تجھے ڈھونڈا
ہجر کے شہر کی ہوا کی طرح
عمر بھر تیرا دکھ اُٹھایا ہے
وقت کی دی ہوئی سزا کی طرح
کچھ نہیں سوجھتا محبت میں
خوف اور غم کی انتہا کی طرح
فرحت عباس شاہ
Comments
Post a Comment