صف بستہ تھے عرب کے جوانان تيغ بند
تھی منتظر حنا کی عروس زمين شام
اک نوجوان صورت سيماب مضطرب
آ کر ہوا امير عساکر سے ہم کلام
اے بوعبيدہ رخصت پيکار دے مجھے
لبريز ہو گيا مرے صبر و سکوں کو جام
بے تاب ہو رہا ہوں فراق رسول ميں
اک دم کی زندگی بھی محبت ميں ہے حرام
جاتا ہوں ميں حضور رسالت پناہ ميں
لے جائوں گا خوشی سے اگر ہو کوئی پيام
يہ ذوق و شوق ديکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ
جس کی نگاہ تھی صفت تيغ بے نيام
بولا امير فوج کہ ''وہ نوجواں ہے تو
پيروں پہ تيرے عشق کا واجب ہے احترام
تھی منتظر حنا کی عروس زمين شام
اک نوجوان صورت سيماب مضطرب
آ کر ہوا امير عساکر سے ہم کلام
اے بوعبيدہ رخصت پيکار دے مجھے
لبريز ہو گيا مرے صبر و سکوں کو جام
بے تاب ہو رہا ہوں فراق رسول ميں
اک دم کی زندگی بھی محبت ميں ہے حرام
جاتا ہوں ميں حضور رسالت پناہ ميں
لے جائوں گا خوشی سے اگر ہو کوئی پيام
يہ ذوق و شوق ديکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ
جس کی نگاہ تھی صفت تيغ بے نيام
بولا امير فوج کہ ''وہ نوجواں ہے تو
پيروں پہ تيرے عشق کا واجب ہے احترام
Comments
Post a Comment