تشگی نے سراب ہی لکھا
خواب دیکھا تو خواب ہی لکھا
دوستو! ہم نے اپنا حال اُسے
جب بھی لکھا، خراب ہی لکھا
نہ لکھا اُس نے کوئی بھی مکتوب
پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا
خواب دیکھا تو خواب ہی لکھا
دوستو! ہم نے اپنا حال اُسے
جب بھی لکھا، خراب ہی لکھا
نہ لکھا اُس نے کوئی بھی مکتوب
پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا
Comments
Post a Comment