ایک عمر کا بھولا ،
سر جھکا ئے آیا ہے
دل ہزار کہتا ہے،
ہاتھ تھام لوں اسکا ،
چوم لوں یہ پیشانی ،
لوٹنے نا دوں تنہا ،
کوئی دل سے کہتا ہے ،
سارے حرف جھوٹے ہیں،
“اعتبار مت کرنا
سر جھکا ئے آیا ہے
دل ہزار کہتا ہے،
ہاتھ تھام لوں اسکا ،
چوم لوں یہ پیشانی ،
لوٹنے نا دوں تنہا ،
کوئی دل سے کہتا ہے ،
سارے حرف جھوٹے ہیں،
“اعتبار مت کرنا
Comments
Post a Comment