گیسؤ ِےشام میں ایک ستارہ ایک خیال
دل میں لئے پھرتے ہیں تمہارا ایک خیال
بام ِفلک پر سورج، چاند، ستارے تھے
ہم نے بیاض ِدل پہ اتارا ایک خیال
کبھی تو ان کو بھی دیکھو، جن لوگوں نے
عمر گنوائی اور سنوارہ ایک خیال
یوں بھی ہوا ہے دل کے مقابل دنیا تھی
پھر بھی نہ ہارا، پھر بھی نہ ہارا ایک خیال
ایک مسافت، ایک اداسی، ایک فراز
ایک تمنا، ایک شرارہ، ایک خیال
Comments
Post a Comment