پلٹ کے دیکھنا چاہو تو نفرتوں سے اُدھر
دِنوں کی راکھ پہ راتوں کی یخ ہتھیلی پر
ہوا کے ناچتے گِرداب میں کہیں
بجھا ہوا کوئی لمحہ کسی چراغ کا داغ
نظر پڑے تو سمجھنا کہ میں بھی زندہ ہوں
کہ میں بھی زندہ ہوں اپنے اُجڑے دل کی طرح
اُجڑا دل کہ جہاں آج بھی تمہارے بغیر
ہر ایک شام دھڑکتے ہیں خواہشوں کے کواڑ
ہر ایک رات بکھرتی ہے آرزو کی دھنک
ہر ایک صبح دہکتے ہیں زخم زخم گلاب
اُجڑا دل کہ جہاں آج بھی تمہارے بغیر
ہر ایک پل میری آنکھوں میں ڈھل کے ڈھلتا ہے
ٹپکتی رُت کی تپش سے بدن پگھلتا ہے
اُجڑا دل کہ جہاں ڈوبتا ہوا سورج
جبینِ وقت پر لکھتا ہے دوریوں کا پیام
پلٹ کے دیکھنا چاہو تو نفرتوں سے اُدھر
پسِ غبار درخشاں ہے کب سے ایک ہی نام
وہ نام جس پہ ہے مسلسل اعتماد مجھے
وہ نام لوحِ جاں پر اُبھر کے بولتا نام
نظر پڑے تو سمجھنا کہ تم ہو یاد مجھے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
دِنوں کی راکھ پہ راتوں کی یخ ہتھیلی پر
ہوا کے ناچتے گِرداب میں کہیں
بجھا ہوا کوئی لمحہ کسی چراغ کا داغ
نظر پڑے تو سمجھنا کہ میں بھی زندہ ہوں
کہ میں بھی زندہ ہوں اپنے اُجڑے دل کی طرح
اُجڑا دل کہ جہاں آج بھی تمہارے بغیر
ہر ایک شام دھڑکتے ہیں خواہشوں کے کواڑ
ہر ایک رات بکھرتی ہے آرزو کی دھنک
ہر ایک صبح دہکتے ہیں زخم زخم گلاب
اُجڑا دل کہ جہاں آج بھی تمہارے بغیر
ہر ایک پل میری آنکھوں میں ڈھل کے ڈھلتا ہے
ٹپکتی رُت کی تپش سے بدن پگھلتا ہے
اُجڑا دل کہ جہاں ڈوبتا ہوا سورج
جبینِ وقت پر لکھتا ہے دوریوں کا پیام
پلٹ کے دیکھنا چاہو تو نفرتوں سے اُدھر
پسِ غبار درخشاں ہے کب سے ایک ہی نام
وہ نام جس پہ ہے مسلسل اعتماد مجھے
وہ نام لوحِ جاں پر اُبھر کے بولتا نام
نظر پڑے تو سمجھنا کہ تم ہو یاد مجھے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
Comments
Post a Comment