Skip to main content

ye dil ye ankhain ye lehja muj pe tum nisar karo

ن-م- راشد کی ایک خوبصورت تخلیق "میرےحبیب مجھے پیار بے شمار کرو"
یہ دل یہ آنکھیں یہ لب مجھہ پہ تم نثار کرو
میرے حبیب مجھے پیار بے شمار کرو

قریب بیٹھوکرو بات چاہتوں کی صرف
بھلا کے درد کرو بات راحتوں کی صرف
نگاہ ملاؤ نگاہوں سے مجھہ کو پیار کرو
میرےحبیب مجھے پیار بے شمار کرو

یہ پھول توڑ کے دامن میں سارے بھر لو تم
وفا ملے یا جفا میرے نام کر دو تم
میرے قریب رہو مجھہ پہ اعتبار کرو
میرے حبیب مجھے پیار بے شمار کرو

یہ فاصلے ہیں قیامت انھیں مٹا بھی دو
نین ہیں روئے بہت اب انھیں ہنسا بھی دو
یہ اب نہ کہنا مجھے اور انتظار کرو
میرے حبیب مجھے پیار بے شمار کرو

میں تیرے درد کو دل سے لگا کے جی لوں گی
جو اشک دے گا انھیں مسکرا کے پی لوں گی
مگر نہ غیروں سا انداز اختیار کرو
میرے حبیب مجھے پیار بے شمار کرو

خوشی نہ دو مجھے بےشک نہیں گلہ تم سے
کبھی وفاؤں کا مانگیں گے نہ صلہ تم سے
ملو خلوص سے چاہ میں نہ اختصار کرو
میرے حبیب مجھے پیار بے شمار کرو

مجھے تو ویسے بھی اب کوئی جستجو ہی نہیں
کسی کو پانے یا کھونے کی آرزو ہی نہیں
میرے غموں یا خوشی کو نہ تم شمار کرو
میرے حبیب مجھے پیار بے شمار کرو

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay