میں خداؤں کی بستی میں محبوس تھا، ذہن مفلوج تھا
جس جگہ کوئی انساں مجھکو ملا، دل وہیں رہ گیا
اس نے خالد مجھے آج اپنا کہا، کیسے ممکن ہوا
گھر تو آگیا سوچتا سوچتا ، دل وہیں رہ گی
جس جگہ کوئی انساں مجھکو ملا، دل وہیں رہ گیا
اس نے خالد مجھے آج اپنا کہا، کیسے ممکن ہوا
گھر تو آگیا سوچتا سوچتا ، دل وہیں رہ گی
Comments
Post a Comment