اوجھل سہی نگاہ سے ، ڈوبا نہیں ہوں میں
اے رات ہوشیار کہ ،،،،،،، ہارا نہیں ہوں میں
.
در پیش صبح شام یہی کشمکش ھے اب
اس کا بنوں میں کیسے کہ اپنا نہیں ہوں میں
اے رات ہوشیار کہ ،،،،،،، ہارا نہیں ہوں میں
.
در پیش صبح شام یہی کشمکش ھے اب
اس کا بنوں میں کیسے کہ اپنا نہیں ہوں میں
Comments
Post a Comment