اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاش
مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے
تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دوچار
دل کو ہر طرح سےبرباد کیا ہے میں نے
جب بھی راہوں میںنظر آئے حریری ملبوس
سرد آہوں میں تجھے یاد کیا ہے میں نے
مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے
تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دوچار
دل کو ہر طرح سےبرباد کیا ہے میں نے
جب بھی راہوں میںنظر آئے حریری ملبوس
سرد آہوں میں تجھے یاد کیا ہے میں نے
Comments
Post a Comment