ہو نہ ہو اپنے قبیلے کا بھی کوئی لشکر
منتظر ہوگا اندھیرے کی فصیلوں کے اُدھر
ان کو شعلوںکے رجز اپنا پتا تو دیںگے
خیر، ہم تک وہ نہ پہنچیں بھی ، صدا تو دیں گے
دور کتنی ہے ابھی صبح ، بتا تو دیں گے
فیض احمد فیض
منتظر ہوگا اندھیرے کی فصیلوں کے اُدھر
ان کو شعلوںکے رجز اپنا پتا تو دیںگے
خیر، ہم تک وہ نہ پہنچیں بھی ، صدا تو دیں گے
دور کتنی ہے ابھی صبح ، بتا تو دیں گے
فیض احمد فیض
Comments
Post a Comment