دو سیانے آدمی دو گھوڑے خریدتے ہیں
دونوں نے سوچا کہ کیوں نہ گھوڑوں پر نشانی لگا لی جائے تا کہ یہ پتا چل سکے کہ تیرا کونسا ہے اور میرا کونسا ہے۔
پہلے نے ایسا کیا کہ رات کو اپنے گھوڑے کی دُم کاٹ لی۔
جب صبح اُٹھا تو دوسرے گھوڑے کی بھی دُم کٹی ہوئی تھی۔
پریشان ہو کر اگلی رات اُس نے اپنے گھوڑے کا دایاں کان کاٹ لیا۔
جب اُس صبح اٹھا تو دوسرے گھوڑے کا بھی دایاں کان نہیں تھا۔
پھر پریشان ہو کر گھوڑے کا بایاں کان بھی کٹ دیا
صبح دیکھا تو پھر مایوس ہوا کہ دوسرے کا بایاں کان بھی نہیں تھا
دونوں نے بہت سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ کیوں نہ گھوڑوں کی پیمائش کی جائے
بات طے ہو گئی
اگلے دن دونوں نے گھوڑوں کی پیمائش کی اور نتیجہ یہ نکلا:
کہ جو سفید گھوڑا ہے وہ کالے سے ایک انچ بڑا ہے
دونوں نے سوچا کہ کیوں نہ گھوڑوں پر نشانی لگا لی جائے تا کہ یہ پتا چل سکے کہ تیرا کونسا ہے اور میرا کونسا ہے۔
پہلے نے ایسا کیا کہ رات کو اپنے گھوڑے کی دُم کاٹ لی۔
جب صبح اُٹھا تو دوسرے گھوڑے کی بھی دُم کٹی ہوئی تھی۔
پریشان ہو کر اگلی رات اُس نے اپنے گھوڑے کا دایاں کان کاٹ لیا۔
جب اُس صبح اٹھا تو دوسرے گھوڑے کا بھی دایاں کان نہیں تھا۔
پھر پریشان ہو کر گھوڑے کا بایاں کان بھی کٹ دیا
صبح دیکھا تو پھر مایوس ہوا کہ دوسرے کا بایاں کان بھی نہیں تھا
دونوں نے بہت سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ کیوں نہ گھوڑوں کی پیمائش کی جائے
بات طے ہو گئی
اگلے دن دونوں نے گھوڑوں کی پیمائش کی اور نتیجہ یہ نکلا:
کہ جو سفید گھوڑا ہے وہ کالے سے ایک انچ بڑا ہے
Comments
Post a Comment