Skip to main content

tumhy bhi khabar hoghi


تمہیں بھی خبر ہوگی
کہ دریا پاس بہتے ہوں
توپانی اچھا لگتا ہے
کناروں پر جڑی مٹی سے پوچھو روگ چاہت کا
کہ اس پانی کی چاہت میں
‌کناروں سے اکھڑکر اجنبی دیسوں میں جانا کتنا مشکل ہے
کنارا پھر نہیں‌ملتا
تمہیں بس اتنا لکھنا ہے
یہاں جو بھی بچھڑ جائے دوبارہ پھر نہیں‌ملتا

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay