میں اس کی آہٹیں چُن لوں، میں اس کو بول کر دیکھوں
گلی میں کون پھرتا ہے دریچہ کھول کر دیکھوں
اور اب یہ سوچتا ہوں کیا تہِ داماں پڑے رہنا
کسی مشعل کی لو ٹھہروں، ہوا میں ڈول کر دیکھوں
گلی میں کون پھرتا ہے دریچہ کھول کر دیکھوں
اور اب یہ سوچتا ہوں کیا تہِ داماں پڑے رہنا
کسی مشعل کی لو ٹھہروں، ہوا میں ڈول کر دیکھوں
Comments
Post a Comment