Skip to main content

khabi barish barasti hay



کبھی بارش برستی ہے 
تو مجھ کو یاد آتا ہے 
وہ اکثر مجھ سے کہتا تھا 
محبت ایک بارش ہے
سبھی پہ جو برستی ہے 
مگر پھر بھی نہیں ہوتی 
سبھی کے واسطے یکساں 
کسی کے واسطے راحت 
کسی کے واسطے زحمت
،
میں اکثر سوچتی ہوں اب
وہ مجھ سے ٹھیک کہتا تھا 
محبت ایک بارش ہے
سبھی پہ جو برستی ہے 
کبھی مجھ پہ بھی برسی تھی 
مگر میری لیے بارش
کبھی نہ بن سکی رحمت 
یہ راحت کیوں نہیں بنتی ؟
کبھی میں خود سے پوچھوں تو 
یہ دل دیتا دہائی ہے
،
کبھی کچے مکانوں کو بھی
بارش راس آئی ہے ؟

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay