کبھی یاد آو تو اس طرح
کہ دل و نظر میں سما سکو
کبھی حد سے حبس جنوں بڑھے
تو حواس بن کے بکھر سکو
کبھی کھل سکو شب وصل میں
کبھی خون دل میں سنور سکو
سر رہگزر جو ملو کبھی
نہ ٹھہر سکو ...نہ گزر سکو
اُردو ادب،اُردوشاعری،افسانے کہانیاں،طنزومزاح اور بہت کچھ
Comments
Post a Comment