khushbo jaisy log mile afsany main By Mushtaq ahmad June 20, 2013 خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں ایک پرانا خط کھولا انجانے میں جانے کس کا ذکر تھا اس افسانے میں درد مزے لیتا ہے جو دہرانے میں گلزار Labels قطعات Comments
Comments
Post a Comment