جہاز میں کھڑکی والی سیٹ پر بیٹھی چھ سات سال کی ایک عرب بچی بہت غور سے جہاز کے بیرونی مناظر دکھ رہی تھی۔ اسکے ساتھ والی سیٹ پر ایک امریکی بیٹھا تھا جو بین الاقوامی معاملات کا بہت بڑا ماہر سمجھا جاتا ہے ، وہ امریکی کچھ دیر تو بور ہوتا رہا پھر تنگ آکر بچی سے کہا
"ایکسیوزمی بیٹا! مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اس طویل سفر کی بوریت کو ختم کرنے کے لیے گفتگو کرنی چاہیے۔"
"آپ کس موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں۔" ۔بچی نے ڈسٹرب کیے جانے پر تھوڑی ناپسندیگی سے امریکن کو دیکھتے ہوئے کہا۔
اس کا انداز اور بات سن کر امریکی مسکرا دیا اور بولا۔"ہم ایران کے ایٹمی معاملات یا بین الاقوامی دہشت گردی کے بار ے میں بات کر سکتے ہیں۔"
"لڑکی نے کہا کیا ہہلے آپ میرے ایک سوال کا جواب دینا پسند کریں گے"
امریکی نے کہا "ضرور"
لڑکی نے نہایت سنجیدگی سے پوچھا "ایک گائے، بکری اور گھوڑا ایک ہی قسم کا چارہ کھاتے ہیں لیکن ان تینوں کا فضلہ ایک دوسرے سے مخلتف کیوں ہوتا ہے۔"
امریکی نے شرمندہ سے لہجے میں کہا
"میں اس کا علم نہیں ہے میں اسکا جواب نہیں دے سکتا۔"
"جب آپ کو اس چھوٹی سی بات کا علم نہیں ہے تو آپ ایٹمی معاملات پر گفتگو کیسے کر سکتے ہیں۔"
لڑکی نے جواب دے کرپھر سے کھڑکی کے باہر دیکھنا شروع کر دیا۔
Comments
Post a Comment