Skip to main content

Jab tera dard mere sath wafa karti hay


جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے
اک سمندر میری آنکھوں سے بہا کرتا ہے

اس کی باتیں مجھے خوشبو کی طرح لگتی ہیں
پھول جیسے کوئی صحرا میں کھلا کرتا ہے

میرے دوست کی پہچان یہی کافی ہے
وہ ہر شخص کو دانستہ خفا کرتا ہے

اور تو سبب اس کی محبت کا نہیں
بات اتنی ہے وہ مجھ سے جفا کرتا ہے

جب خزاں آئی تو لوٹ آئے گا وہ بھی فراز
وہ بہاروں میں ذرا کم ہی ملا کرتا ہے

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay