کیفیت دلوں کی کب لڑکیاں بتاتی ہیں
ہاں مگر نگاہوں کی مستیاں بتاتی ہیں
پیار کا مزا لے کر پھول شرم سے چپ ہیں
پیار کا مزا کیا ہے تتلیاں بتاتی ہیں
لمس کا نشہ کیا ہے کیا بلا ہے تنہائی
کپکپاتے جسموں کو سردیاں بتاتی ہیں
خوشبوؤں کے جھونکوں سے جسم و جاں معطر ہیں
کس کی یاد گزری ہے کھڑکیاں بتاتی ہیں
جب کسی کے ہاتھوں میں مرمریں کلائی ہو
دل پہ کیا گزرتی ہے چوڑیاں بتاتی ہیں
ہیں بہار کے لب پر اُس کے لب کی تعریفیں
گیسوؤں کے بارے میں بدلیاں بتاتی ہیں
تشنگی جو من میں ہے بے کلی جو تن میں ہے
نرم و گرم ہونٹوں کی سُرخیاں بتاتی ہیں
پتا پتا بکھری ہے کائنات سانسوں کی
زندگی ہے کیا اطیب آندھیاں بتاتی ہیں
Comments
Post a Comment