Skip to main content

Waisy ghuzar basar ke liye kuch kami nahi


ویسے گزر بسر کے لئے کچھ کمی نہیں 
پر زندگی کی جیب میں اک سانس بھی نہیں

چاہے بھری ہوئی ہوں ہزاروں تجوریاں
بچے کی اک ہنسی سے زیادہ بڑی نہیں

احساس سُن رہا ہے حنا بیز دستکیں
بینائی کہہ رہی ہے یہاں تو کوئی نہیں

لے تو رہے ہیں عہد درخشاں میں سانس ہم
حیرت کی بات یہ ہے کہیں روشنی نہیں

ماں باپ کی خوشی میں نبی اور خدا ہیں خوش
اِس سے بڑی جہان میں دولت کوئی نہیں

کچھ ماورا سا ہے مری تخلیق کا جمال
خوشبو نہیں ، خیال نہیں، روشنی نہیں

انسانیت کا درد اُٹھا تا نہیں ہے جو
اطیب مری نظر میں وہ انسان ہی نہیں

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay