Skip to main content

Apna ullo kahee nahi geya



اپنا الّو کہیں نہیں گیا 


ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی شخص آیا اور اس نے خود کو گھوڑوں کا بہت بڑا سوداگر ظاہر کیا۔ بادشاہ نے اسے ایک لاکھ روپیہ دیا اور کہا کہ ہمارے لیے عرب کی عمدہ نسل کے گھوڑے لے کر آنا۔ سوداگر روپیہ لے کر چلتا بنا۔ یہ بات ایک شخص کو معلوم ہوئی تو اس نے اپنے روز نامچے میں لکھا، "بادشاہ الّو ہے۔" کس نے بادشاہ کو اسکی یہ حرکت بتا دی اس گستاخی پر بادشاہ نے اس شخص کو دربار میں طلب کر کے اس کی وجہ پوچھی تو وہ شخص کہنے لگا، "حضور! آپ نے ایک اجنبی سوداگر کو بغیر سوچے سمجھے ایک لاکھ روپیہ دے دیا ظاہر ہے کہ وہ اب واپس آنے سے رہا۔"
بادشاہ نے کہا، "اور اگر وہ واپس آ گیا تو؟"
اس شخص نے فوراً جواب دیا، "تو میں آپ کا نام کاٹ کر اس شخص کا نام لکھ دوں گا۔



اپنا الّو کہیں نہیں گیا

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay