Skip to main content

Watan ki yaad



کچھ دن پہلے ایک دوست کا انگلینڈ سے فون آیا بہت اداس لگ رها تھا. وہ چک ہی نہیں تھی لہجے میں جو پاکستان میں مجھ سے بات کرتے ہوئے اسکے لہجے میں ہوا کرتی تھی .. میں نے بھی تنگ کرنے کے لئے پوچه۔ لیا " امى یاد آ رہی ہے يا بھابھی.."

تو ہنسنے لگا، یارا نہ بیگم اتنی یاد آتی ہے نہ ہی ماں پر یار یہ پاکستان کیوں اتنا یاد اتا ہے؟؟ یہ کہه کر وہ رونے لگا اور میں کچھ عرصۂ پیچھے چلا گیا جب یہی دوست کہا کرتا تھا " دیکھنا کیسے اس جنگل سے جان چھڑا کر بھاگوں گا میں " آج وہی شخص اس "جنگل" کو یاد کر کے رو رہا تھا .. میری آنکھیں نم ہوگئیں چلو کسی بچے کو ماں کی یاد تو آیئ ...

کچھ ایسے راستوں پر ہم چل پڑے ہیں جہاں ہمیں پاکستان کو بھولنا سکھایا جارہا ہے پر انہیں ناکامی ہوگی . ہم ہر معاملے میں ہی ڈھیٹ ہیں اور پاکستان سے محبت کے حوالے سے تو ہماری ڈھٹائی کا کوئی جواب ہی نہیں ..

میں جان گیا ہوں ہم میں سے جان تو نکالی جا سکتی ہے پر ایک ہمارا اسلام اور دوسرا پاکستان کوئی ہم میں سے نہیں نکال سکتا. میں جان گیا ہوں کیوں غیر ملکی طاقتیں پاکستان سے خوف زدہ ہیں وہ بھی جانتے ہیں ہم بھوکے رہ سکتے ہیں ہم ظلم بھی سہ سکتے ہیں پر پاکستان کے بنا نہیں ..

میں ان تمام پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو اپنے ملک سے دور رہنے کے باوجود پاکستان سے کبھی غافل نہیں ہوتے ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay