ایک آدمی نے اپنے گاوٴں سے دوسرے گاوٴں جاتے ہوئے راستے میں دیکھا کہ ایک کم عمر لڑکا ایک ٹھیلے کو دھکیلتے ہوئے بڑی سی چڑھائی عبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ازراہ ہمدردی آدمی نے لڑکے کے ساتھ مل کر دھکا لگانا شروع کر دیا دونوں کو‘ ڈھلون عبور کرنے میں دانتوں پسینہ آ گیا۔ دوسری طرف پہنچنے پر آدمی نے لڑکے سے پوچھا۔ ”تمہیں اتنا وزن دے کر کس نے بھیجا تھا؟“ ”میرے باپ نے ۔“ لڑکے نے جواب دیا۔ آدمی نے کہا۔”اس نے سوچا نہیں کہ وزن تمہاری بساط سے زیادہ ہے اور راستے میں بڑی سی چڑھائی بھی آتی ہے‘ تم اکیلے بھلا کیسے عبور کر سکتے تھے؟“ لڑکے نے جواب دیا۔ ”ابا نے کہا تھا کہ تم ٹھیلالے کر روزانہ ہو جاوٴ راستے میں ضرور کوئی احمق مل جائے گا جو تمہارے ساتھ لگ جائے گا۔
اُردو ادب،اُردوشاعری،افسانے کہانیاں،طنزومزاح اور بہت کچھ
Comments
Post a Comment