Skip to main content

Kya bataye fasl e be khwabi yahan hota hay kon

کیا بتائیں فصل ِبے خوابی یہاں بوتا ہے کون
جب در و دیوار جلتے ہوں تو پھر سوتا ہے کون

تم تو کہتے تھے کہ سب قیدی رہائی پا گئے
پھر پس ِدیوار زنداں رات بھر روتا ہے کون

بس تیری بے چارگی ہم سے نہیں دیکھی گئی
ورنہ ہاتھ آئی ہوئی دولت کو یوں کھوتا ہے کون

کون یہ پاتال سے لے کر ابھرتا ہے مجھے
اتنی تہہ داری سے مجھ پر منکشف ہوتا ہے کون

کوئی بے ترتیبیٔ ِکردار کی حد ہے سلیم
داستاں کس کی ہے، زیبِ داستاں ہوتا ہے کون

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay