ہم کہ دشتِ جہاں کو آباد کیے بیٹھے ہیں
آرزوئے یار کو اب خاک کیے بیٹھے ہیں
خواب کے تار سے خواہش کو رفو کرتے
دامنِ دل کو اب چاک کیے بیٹھے ہیں
کاش وہ آئے جلائے یہاں کو ئی چراغ
دل کے دربار کو ہم طاق کیے بیٹھے ہیں۔
آرزوئے یار کو اب خاک کیے بیٹھے ہیں
خواب کے تار سے خواہش کو رفو کرتے
دامنِ دل کو اب چاک کیے بیٹھے ہیں
کاش وہ آئے جلائے یہاں کو ئی چراغ
دل کے دربار کو ہم طاق کیے بیٹھے ہیں۔
Ya les ka aashar han
ReplyDeleteThese lines in Amar Bail are just so Amazing...That these are reflection of Alizay Heart's Situation ♥️
ReplyDelete