یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں
یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں
یہ لفظ لفظ محبت کی یورشیں بھی فریب
یہ زخم زخم مسیحائیاں بھی جھوٹی ہیں
مرے جُنوں کی حقیقت بھی سر بسر جھوٹی
ترے جمال کی رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں
کُھلی جوآنکھ تو دیکھا کہ شہرِفُرقت میں
تری مہک تری پرچھائیاں بھی جھوٹی ہیں
فریب کار ہیں اِظہار کے سب وسیلے بھی
خیال و فکر کی گہرائیاں بھی جھوٹی ہیں
تمام لفظ و معانی بھی جھوٹ ہیں ساجد
ہمارے عہد کی سچائیاں بھی جھوٹی ہیں۔
یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں
یہ لفظ لفظ محبت کی یورشیں بھی فریب
یہ زخم زخم مسیحائیاں بھی جھوٹی ہیں
مرے جُنوں کی حقیقت بھی سر بسر جھوٹی
ترے جمال کی رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں
کُھلی جوآنکھ تو دیکھا کہ شہرِفُرقت میں
تری مہک تری پرچھائیاں بھی جھوٹی ہیں
فریب کار ہیں اِظہار کے سب وسیلے بھی
خیال و فکر کی گہرائیاں بھی جھوٹی ہیں
تمام لفظ و معانی بھی جھوٹ ہیں ساجد
ہمارے عہد کی سچائیاں بھی جھوٹی ہیں۔
Comments
Post a Comment