يہ غازی ، يہ تيرے پر اسرار بندے
جنھيں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی
دو نيم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دريا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہيبت سے رائی
دو عالم سے کرتی ہے بيگانہ دل کو
عجب چيز ہے لذت آشنائی
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنيمت نہ کشور کشائی
جنھيں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی
دو نيم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دريا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہيبت سے رائی
دو عالم سے کرتی ہے بيگانہ دل کو
عجب چيز ہے لذت آشنائی
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنيمت نہ کشور کشائی
Comments
Post a Comment