اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
جیسے میرے سرکار ہیں ویسا نہیں کوئی
تم سا تو حسیں آنکھ نے دیکھا نہیں کوئی
یہ شان لطافت ہے کہ سایہ نہیں کوئی
اے ظرف نظر دیکھ مگر دیکھ ادب سے
سرکار کا جلوہ ہے تماشہ نہیں کوئی
ہوتا ہے جہاں ذکر محمد کے کرم کا
اس بزم میں محروم تمنا نہیں کوئی
اعزاز یہ حاصل ہے تو حاصل ہے زمیں کو
افلاک پہ تو گنبدِ خضری نہیں کوئی
سرکار کی رحمت نے مجھے خوب نوازا
یہ سچ ہے کہ خالد سا نکما نہیں کوئی
جیسے میرے سرکار ہیں ویسا نہیں کوئی
تم سا تو حسیں آنکھ نے دیکھا نہیں کوئی
یہ شان لطافت ہے کہ سایہ نہیں کوئی
اے ظرف نظر دیکھ مگر دیکھ ادب سے
سرکار کا جلوہ ہے تماشہ نہیں کوئی
ہوتا ہے جہاں ذکر محمد کے کرم کا
اس بزم میں محروم تمنا نہیں کوئی
اعزاز یہ حاصل ہے تو حاصل ہے زمیں کو
افلاک پہ تو گنبدِ خضری نہیں کوئی
سرکار کی رحمت نے مجھے خوب نوازا
یہ سچ ہے کہ خالد سا نکما نہیں کوئی
Comments
Post a Comment