• الله وہیں ہے •
سارے مسئلے ایک ایک کر کے حل ہوتے گئے مگر نئے مسئلوں نے تمہیں اتنا الجھا دیا کہ تمہارے پاس ان بھولے بسرے مسئلوں سے نکلنے پہ اللہ کا شکر ادا کرنے کا وقت ہی نہیں رہا۔
وہ بے یقینی سے انہیں دیکھ رہی تھی۔ واقعی‘ اس کے وہ سارے مسئلے حل ہو گئے تھے... اس نے کبھی سوچا ہی نہیں...
ہر شخص کی زندگی میں ایسا لمحہ ضرور آتا ہے جب وہ تباہی کے دہانے پہ کھڑا ہوتا ہے اور اس کے راز کھلنے والے ہوتے ہیں اور اس وقت جب وہ خوف کے کوہ طور تلے کھڑا کپکپا رہا ہوتا ہے تو اللہ اسے بچا لیتا ہے۔ یہ اللہ کا احسان ہے اور اسے اپنا ایک ایک احسان یاد ہے‘ ہم بھول جاتے ہیں‘ وہ نہیں بھولتا۔ تم اپنے حل ہوئے مسئلوں کے لیے اس کا شکر ادا کیا کرو۔ جو ساری زندگی تمہارے مسئلے حل کرتا آیا ہے‘ وہ آگے بھی کر دے گا‘ تم وہی کرو جو وہ کہتا ہے‘ پھر وہ وہی کرے گا جو تم کہتی ہو ۔ پھر جن کے لئے تم روتی ہو‘ وہ تمیارے لئے روئیں گے‘ مگر تب تمہیں فرق نہیں پڑے گا۔
"میں... میرا لائف سٹائل بہت مختلف ہے‘ میں ان چیزوں سے خود کو ریلیٹ نہیں کر پاتی ۔ لمبی لمبی نمازیں‘ تسبیحات‘ یہ سب نہیں ہوتا مجھ سے۔ میں زبان پہ آئے طنز کو نہیں روک سکتی‘ میں عائشے گل کی طرح کبھی نہیں بن سکتی۔ میں ان چیزوں سے بہت دور آگئی ہوں۔"
"دور ہمیشہ ھم آتے ہیں۔ اللہ وہیں ہے جہاں پہلے تھا۔ فاصلہ ہم پیدا کرتے ہیں اور اس کو مٹانا بھی ہمیں ہوتا ہے۔"
(اقتباس: نمرہ احمد کے ناول "جنّت کے پتے" سے)
وہ بے یقینی سے انہیں دیکھ رہی تھی۔ واقعی‘ اس کے وہ سارے مسئلے حل ہو گئے تھے... اس نے کبھی سوچا ہی نہیں...
ہر شخص کی زندگی میں ایسا لمحہ ضرور آتا ہے جب وہ تباہی کے دہانے پہ کھڑا ہوتا ہے اور اس کے راز کھلنے والے ہوتے ہیں اور اس وقت جب وہ خوف کے کوہ طور تلے کھڑا کپکپا رہا ہوتا ہے تو اللہ اسے بچا لیتا ہے۔ یہ اللہ کا احسان ہے اور اسے اپنا ایک ایک احسان یاد ہے‘ ہم بھول جاتے ہیں‘ وہ نہیں بھولتا۔ تم اپنے حل ہوئے مسئلوں کے لیے اس کا شکر ادا کیا کرو۔ جو ساری زندگی تمہارے مسئلے حل کرتا آیا ہے‘ وہ آگے بھی کر دے گا‘ تم وہی کرو جو وہ کہتا ہے‘ پھر وہ وہی کرے گا جو تم کہتی ہو ۔ پھر جن کے لئے تم روتی ہو‘ وہ تمیارے لئے روئیں گے‘ مگر تب تمہیں فرق نہیں پڑے گا۔
"میں... میرا لائف سٹائل بہت مختلف ہے‘ میں ان چیزوں سے خود کو ریلیٹ نہیں کر پاتی ۔ لمبی لمبی نمازیں‘ تسبیحات‘ یہ سب نہیں ہوتا مجھ سے۔ میں زبان پہ آئے طنز کو نہیں روک سکتی‘ میں عائشے گل کی طرح کبھی نہیں بن سکتی۔ میں ان چیزوں سے بہت دور آگئی ہوں۔"
"دور ہمیشہ ھم آتے ہیں۔ اللہ وہیں ہے جہاں پہلے تھا۔ فاصلہ ہم پیدا کرتے ہیں اور اس کو مٹانا بھی ہمیں ہوتا ہے۔"
(اقتباس: نمرہ احمد کے ناول "جنّت کے پتے" سے)
Comments
Post a Comment