انٹرنیٹ پر جو تمہارے لئے گلنار تھی، وہ میں تھا
وہ جو الہڑ سی بقول آپ کے مُٹیار تھی، وہ میں تھا
وہ جو آمادہءِ امداد تھے، ہر وقت،وہ تم تھے
جس کو پیسوں کی ضرورت تھی، جو نادار تھی،وہ میں تھا
تم کو یہ دیکھ کے ممکن ہے پریشانی سی ہو
وہ جو معقول سے رشتے کی طلبگار تھی،وہ میں تھا
ﺍﭘﻨﯽ ﺷﺎﺩﯼ کے فضائل جو بتاتے تھے، وہ تم تھے
گھر سے جو بھاگ کے جانے پہ بھی تیار تھی،وہ میں تھا
اپنی بیگم کے مظالم پہ جو نالاں تھے، وہ تم تھے
جو تسلی تجھے دیتی تھی، جو غمخوار تھی،وہ میں تھا.
یہ میری غزل ہے ،میرا نام بھی ظاہر کردین،نوازش
ReplyDeleteڈاکٹرعزیز فیصل اسلام آ باد