Skip to main content

ye udaas ankhian mere


میرا سورج


یہ اداس آنکھیں میری---
کرب تنہائی میں جلتی ہوئی اس ذات کے دروازے پر---
راستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی بادل کا---
ایسا بادل---
جو مرے جسم کے صحرا کو بھی ساحل کر دے---
ہاتھ ہاتھوں پہ رکھے---
روح کو جل تھل کر دے---
اداس آنکھیں میری----
ظلم کی دھند میں لپٹی ہوئی اس رات کے دروازے پر---
راستہ دیکھتی رہتی ہیں کسی سورج کا---
ایسا سورج---
جو محبت کے ہر اک نقش کو روشن کر دے----
خوف کی لہر سے جمتے ہوئے لوگوں میں حرارت بھر دے----
بھاگتے دوڑتے اس وقت کے ہنگامے میں----
وہ جو اک لمحہ امر ہے---
وہ ٹھہرتا ہی نہیں---
بے یقینی کا یہ ماحول بکھرتا ہی نہیں---
میرا سورج !!!
میرے آنگن میں اترتا ہی نہیں



Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay