Skip to main content

husan waly wo kaam karte hain

حُسن والے وُہ کام کرتے ہیں
لفظ جھک کر سلام کرتے ہیں

عُمر بھر یہ غلام نہ سمجھا!
آپ کیسے غلام کرتے ہیں؟

خوش نصیبی گُلوں پہ ختم ہُوئی
اُن کی زُلفوں میں شام کرتے ہیں

’’با اَدب ، با ملاحظہ‘‘ گھر میں
اَب! کبوتر قیام کرتے ہیں

فتویٰ تعبیر پر ہے لاگو حضور!
خواب کو کیوں حرام کرتے ہیں؟

جام تو توڑ بیٹھے منبر پر
اَب سَبُو کو اِمام کرتے ہیں

قصۂ عشق آگے بڑھ نہ سکا
وُہ میرا ’’اِحترام‘‘ کرتے ہیں

’’چار خانے‘‘ بنائے بیٹھا ہے؟
دِل! ترا اِنتظام کرتے ہیں!

سب شروع کرتے ہیں بنامِ خدا
ہم خدا پر تمام کرتے ہیں

بن ملے جن سے قیس عشق ہُوا!
یہ غزل اُن کے نام کرتے ہیں

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay