Skip to main content

janta hun ke mera dil mere pehlo main nahi

جانتا ہوں کہ مرا دل مرے پہلو میں نہیں
پھر کہاں ہے جو ترے حلقۂ گیسو میں نہیں

ایک تم ہو کہ تمہارے ہیں پرائے دل بھی
ایک میں ہوں کہ مرا دل مرے قابو میں نہیں

دور صیّاد، چمن پاس، قفس سے باہر
ہائے وہ طاقتِ پرواز کہ بازو میں نہیں

دیکھتے ہیں تمہیں جاتے ہوئے اور جیتے ہیں
تم بھی قابو میں نہیں، موت بھی قابو میں نہیں

حیف جس کے لیے پہلو میں نہ رکھا دل کو
کیا قیامت ہے کہ فانی وہی پہلو میں نہیں

(فانی بدایونی)

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay