Skip to main content

Ajab Taqazay Hen Chahaton K

عجب تقاضے ہیں چاھتوں کے
بڑی کٹھن یہ مسافتیں ھیں

میں جس کی راھوں میں بچھ گیا ھوں
اُسی کو مجھ سے شکایتں ھیں

شکایتں سب بجا ھیں لیکن
میں کیسے اُس کو یقین دلاؤں

جو مجھ کو جاں سے عزیز تر ھے
اُسے بھلاؤں تو مر نہ جاؤں

میں خاموشی کی انتہا میں
کہاں کہاں سے گزر گیا ھوں

اُسے خبر بھی نہیں ھے شاید
میں دھیرے دھیرے بکھر گیا ھوں

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay