Skip to main content

ghrani ki zanjeer pawoon main hay

گرانی کی زنجیر پاؤں میں ہے
وطن کا مقدر گھٹاؤں میں ہے

اطاعت پہ ہے جبر کی پہرہ داری
قیادت کے ملبوس میں ہے شکاری

سیاست کے پھندے لگائے ہوئے ہیں
یہ روٹی کے دھندے جمائے ہوئے ہیں

یہ ہنس کر لہو قوم کا چوستے ہیں
خدا کی جگہ خواہشیں پوجتے ہیں

یہ ڈالر میں آئین کو تولتے ہیں
یہ لہجہ میں سرائے کے بولتے ہیں

ہے غارت گری اہل ایماں کا شیوہ
بھلایا شیاطین نے قرآں کا شیوہ

اٹھو نوجوانو! وطن کو بچاؤ!
شراروں سے حد چمن کو بچاؤ

ساغر صدیقی

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay