Skip to main content

paiman wafa aur hay saman jafa aur

پیمان وفا اور ہے ، سامان جفا اور
اس فتنہء دوراں نے کہا اور ، کیا اور

تيور الگ ، انداز جدا ، ان کی ادا اور
وه اور ہوا میں ہیں ، زمانے کی ہوا اور

ترکیب کوئی ان کو منانے کی ہو کیا اور
میں جتنا مانتا ہوں ، وه ہوتے ہیں خفا اور

پی لیں جو کبھی شیخ تو پی پی کے پکاریں
اے ساقیء مےخانہ ذرا اور ، ذرا اور

محروم ہوا دین سے دنیا کی طلب میں
نافہم نے کچھ اور ہی سوچا تھا ہوا اور

پھولوں کی وہاں دھوپ ، یہاں سایہء وحشت
گلستاں کی فضا اور ہے ، صحرا کی فضا اور

انصاف ملے گا سر میدان قیامت
ان کا نہ خدا اور ہے ، نہ میرا ہی خدا اور

دیکھیں تو ذرا ہم بھی اسے اے ہمہء خوبی
ہم جیسا وفادار کوئی ڈھونڈ کے لا اور

چھوڑیں نہ محبت کو "نصیر" اہل محبت
یہ شوق خطا ہے ، تو پھر ایک خطا اور

پیر نصیرالدین نصیر

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay