Skip to main content

Aaghaz-e-Ishq, Jab Tera Ajaam Aaega


آغاز عشق جب تیرا انجام آئے گا
کیا کیا نا اپنی ذات پر الزام آئے گا

کیسی اذیتوں سے گزر جائے گا یہ دل
کس دکھ سے میرے لب پے تیرا نام آئے گا

جا تو رہا ہے دل تیرے اقرار کی طرف
میں جانتا ہوں لوٹ کے ناکام آئے گا

ہونٹوں کا لمس دے کے مجھ اس نے یہ کہا
لے جا اسے سفر میں تیرے کام آئے گا

جب مستحب ہوگا دعاؤں کا سلسلہ
اک اور دشت حجر میرے نام آئے گا

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay