Skip to main content

bechrai to qurbaton ki dua na kr saky



بچھڑے تو قربتوں کی دعا بھی نہ کر سکے 
اب کے تجھے سپرد خدا بھی نہ کر سکے 

تقسیم ہو کے ره گئے خود کرچیوں میں هم 
نام وفا کا قرض ادا بھی نہ کر سکے 

نازک مزاج لوگ تھے هم جیسے آئینه 
ٹوٹے کچھ اس طرح کہ صدا بھی نہ کر سکے 

خوش بھی نہ رکھ سکے تجھے هم اپنی چاه میں 
اچھی طرح سے تجھ کو خفا بھی نہ کر سکے 

اپنی تمام یادیں میرے پاس چھوڑ دی تم نے 
تم ٹھیک طرح سے مجھ کو تنہا بھی نہ کر سکے..

Comments

Popular posts from this blog

Talkhiyan By Sahir Ludhianvi

lateefay