Skip to main content

Posts

Showing posts from 2014

Zehen se dil ka baar utra hy

      ذہن سے دل کا بار اترا ہے     پیر ہن تار تار اترا ہے     ڈوب جانے کی لذّتیں مت پوچھ     کون ایسے میں پار اترا ہے؟     ترک مئے کر کے بھی بہت پچھتائے     مدّتوں میں خُمار اترا ہے     دیکھ کر میرا دشتِ تنہائی     رنگِ رُوئے بہار اترا ہے     پچھلی شب چاند میرے ساغر میں     .......پے بہ پے، بار بار اترا ہے

Wo dil main mere ghaat laga kar he rahe ga

وہ دل میں مرے گھات لگا کر ہی رہے گا جذبات میں ہلچل سی مچا کر ہی رہے گا ہر بات میں تکرار کی عادت کے سبب وہ رشتے میں کوئی چھید بنا کر ہی رہے گا کہتا ہے، مجھے چاند کو چھونے کی ہے خواہش اک روز زمیں پر اسے لا کر ہی رہے گا کچا ہے گھروندا مرا، بادل بھی ہے ضد میں لگتا ہے کوئی کام دکھا کر ہی رہے گا گرتی ہے تو سو بار گرے، اُس کی بلا سے وہ ریت کی دیوار بنا کر ہی رہے گا شک روگ ہے یہ دل کو اگر چھو لے تو سمجھو  ............ بُنیاد وہ اس گھر کی ہلا کر ہی رہے گا

Anchal ko ghonghat kar jana ab ke bar jo awo tum

آنچل کو گھونگٹ کر جانا اب کی بار جو آؤ تم مانگ میں خود سیندور لگانا اب کی بار جو آؤ تم کان کا بالا چھیڑ رہا ہے گال کو ہولے ہولے سے اس کو محبت سے سجانا اب کی بار جو آؤ تم دیکھ کے اپنی سونی کلائی، مَن میں ہوک سی اُٹھتی ہے چوڑیاں اور کنگن پہنانا اب کی بار جو آؤ تم نٹ کھٹ سکھیاں چھیڑتی ہیں کہ ساجن تم کو بھول گیا دیکھو اُن کو خوب ستانا اب کی بار جو آؤ تم کاگا چھت پر روز سے بولے، آنگن پھر بھی سُونا ہے دیکھو اب واپس مت جانا اب کی بار جو آؤ تم لٹ اُلجھی نے ماتھے کی بندیا کو بھی الجھا ڈالا  ........ جُلمی، اس کو بھی سُلجھانا، اب کی بار جو آؤ تم

Kala rung

ایک شوہر نے اپنی بیوی سے کہا جس کا رنگ قدرتی کالا تھا۔ ”بیگم صاحبہ! اگر جان کی امان پاوٴں تو کچھ عرج کروں؟ بیوی بن کر بولی۔ ”جی حضور فرماےئے“ شوہر بولا۔ ”عرض یہ کہ آپ ہمیشہ منہ کھول کر ہنستی رہا کریں تا کہ آپ کے سفید دانتوں سے مجھے آپ کو ڈھونڈنے میں وقت پیش نہ آئے۔“

Sher ki shadi

جنگل میں شیر کی شادی ہو رہی تھی جب بارات چلنے لگی تو اچانک ایک چوہا بارات کے آگے آگے ناچنے لگا۔ شیر نے اس سے کہا۔”بھئی تم کیوں ناچ رہے ہو یہ کسی چوہے کی شادی تو نہیں ہے۔ چوہا بولا۔ شادی سے پہلے میں بھی شیر ہوا کرتا تھا۔“

Mammi dadi

”ایک روز ممی نے ڈیڈی کو باغ میں سے سبزی توڑ لانے کو کہا۔ ڈیڈی کے ہاتھ میں لمبے پھل کا چاقو تھا بدقسمتی سے ڈیڈی کا پیر پھسلا اور وہ اس طرح گرے کہ یتز دھار چاقو نے ان کی شہ رگ کاٹ دی۔“ اوہ بڑا افسوناک واقعہ تھا… پھر تمہاری امی نے کیا کیا؟ ”انہوں نے اس روز مجبوراً دال پکائی تھی۔“

Ghalti

Valentine day...  ایک گرم جوش شیدائی نے اپنی محبوبہ سے کہا۔ ”آوٴ ہم آزمائشی شادی کر لیں۔ اگر ہم نے محسوس کیا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے تو ہم کو الگ ہو جانے کا اختیار ہو گا۔“ محبوبہ نے کہا ”تمہاری تجویز بھی اچھی ہے۔ لیکن اس بے چاری غلطی کا کیا ہو گا؟“

Khobsurat aurat

ایک دفعہ بابا جی فرید رحمتہ اللہ علیہ اپنے سیلانی دور میں ایک بستی سے گزرے۔ دیکھا کہ ایک خوبصورت عورت ایک غریب عورت کو مار رہی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بابا جی نے وجہ دریافت فرمائی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اطلاع ملی کہ یہ امیر عورت ایک عشرت گاہ کی مالکہ ہے اور غریب اس کی ملازمہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بلکہ مشاطہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس دن نوکرانی نے مالکن کو کاجل ڈالا اور اس کے ساتھ کوئی ریت کا ذرّہ بھی تھا جو اس کی خوبصورت آنکھوں میں بڑا تکلیف دہ لگا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس لیے اس نے خادمہ کو مارا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بابا جی اپنے سفر پر گامزن ہو گئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک مدت کے بعد واپسی کا سفر شروع ہوا اور اسی بستی کے قبرستان میں قیام کے دوران بابا جی نے ایک عجیب منظر دیکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ایک چڑیا نے ایک انسانی کھوپڑی میں اپنے بچے دیے ہوئے تھے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وہ چڑیا آتی اور چونچ میں خوراک لا کر بچوں کو کھلاتی، لیکن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بچے کھوپڑی کی آنکھوں سے باہر منہ نکالتے اور خوراک لے کر اندر چلے جاتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انسانی کھوپڑی کا یہ مصرف بابا جی کو عجیب سا لگا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انہوں نے یہ دیکھنے کے لئے مراقبہ کیا کہ یہ کھوپڑی کس آدمی کی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انہیں

Dil khush kar data e

''دل خوش کر دتا ای'' شیخ تجمل حسین نے ایک ہوٹل میں اپنے اکلوتے لخت جگر کو ایک نہائت ہی کوبصورت اور طرحدار لڑکی کے ساتھ خوش گپیاں کرتے ہوئے دیکھا، انکے سامنے میز پر انواع و اقسام کے چائنیز اور دیسی کھانے چنے ہوئے تھے اور وہ خوشی کے عالم میں دعوت اڑا رہے تھے۔ شیخ صاحب نے جب اپنے ناہنجار بیٹے کو اپنی خون پسینے کی کمائی اس طرح ایک حسینہ پر لٹاتے دیکھا تو انہیں بہت غصہ آیا، انہوں نے خود ساری زندگی محنت کی اور صفر سے اپنا سفر شروع کیا اور آج وہ اللہ کے فضل سے شہر کے معروف بزنس ٹا ئیکون تھے۔ بہر حال جب رات گئے بیٹا گھر واپس آیا تو شیخ صاحب نے اسکی کلاس لینا شروع کی اور پہلے تو اسے اپنی معاشرتی اقدار پر سیر حاصل لیکچر دیا اور بعد ازاں استفسار کیا کہ سچ سچ بتاؤ کہ آج کی دعوت میں کتنے کا بل بنا؟ بیٹے نے جواب دیا 1500 روپے، شیخ صاحب کو یقین نہیں آیا اور کہنے لگے، میرے ساتھ جھوٹ نہیں چلے گا،،،،کھاؤ میرے سر کی قسم کہ صرف 1500 روپے خرچ ہوئے تھے، بیٹے نے بلا توقف کہنا شروع کیا،، ابا جی، آپکے اس گنجے سر کی قسم، اس بیچاری کے پاس صرف 1500 روپے ہی تھے ا

Main ye tasleem karta hun

میں یہ تسلیم کرتا ہوں مجھے الفت کے رستے پر وفا کی حق پرستی پر بڑا ہی ناز ہے جاناں میں جتنے خواب بنتا ہوں میں جتنے لفظ لکھتا ہوں مری تحریر میں شامل مرے جذبوں کی عکاسی مری خود آگہی ہر پل مجھے یوں درس دیتی ہے اگر تُم ہار بھی جاؤ تو اتنا حوصلہ رکھنا وفا سے رابطہ رکھنا مُحبت کے سفر میں تو . وفا ہی شرطِ اول ہے وفا ہی حرفِ آخر ہے................

Mujadad alif sani

مجھے یاد آ گیا، حضرت مجدد الف ثانی (رحمۃ اللہ علیہ)- وہ بہت سخت ، اور اصولی بزرگ تھے ، لیکن ایک بات میں ان کی کبھی نہیں بھولتا - انھوں نے فرمایا : "جو شخص تجھ سے مانگتا ہے اس کو دے - کیا یہ تیری انا کے لئے کم ہے کہ کسی نے اپنا دست سوال تیرے آگے دراز کیا -" اس سلسلے میں ایک حدیث بھی ہے - اور عجیب و غریب بات انھوں نے یہ کی ہے کہ، "جو حق دار ہے اس کو بھی دے ، اور جو ناحق کا مانگنے والا ہے اس کو بھی دے - تاکہ جو تجھے ناحق کا مل رہا ہے کہیں وہ ملنا بند نہ ہو جائے -" (از اشفاق احمد - زاویہ ١ - دیے سے دیا)

Pakistani

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ جاپان میں ایک صابن بنانے والی فیکٹری میں غلطی سے ایک پیکٹ بغیر صابن کے پیک ہو گیا. انہوں نے اس مسئلے کا حل یہ سوچا کہ لاکھوں ڈالر لگا کر ایک ایکس رے مشین خرید لی جو یہ چیک کرتی تھی کہ پیکٹ کے اندر صابن موجود ہے یا نہیں. یہی مسئلہ پاکستان میں ہوا. انہوں نے کیا کیاِِ؟؟ انہوں نے اسمبلی لائن کے پیچھے ایک پنکھا لگا دیا. خالی پیکٹ خود بخود اڑ کر دور جا گرتے. پاکستان زندہ باد!! واقعی پاکستانی بہت ذہین ہیں۔۔۔ امریکہ نے خلائی شیٹل تیار کروایا کڑوڑوں ڈالر خرچ ہو ئے۔ کئی سال لگے اسے تیار کروانے میں لیکن جب یہ کام مکمل ہو گیا اور خلائی شٹل اْڑنے کے لئے چھوڑا گیا تو اس میں کچھ خرابی آگئی اور وہ اسٹارٹ نہیں ہوا اورتو امریکہ نے تمام ممالک ماہریں کو بلایا اور سب سے پہلے جاپانی کاریگروں نے کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے پھر چینی کاریگروں نے کوشش کی لیکن خلائی شیٹل اسٹارٹ نہیں ہوا پھر پاکستانی کاریگروں کو بلایا گیا تو انہوں نے چیک کیا اور کئی مزدور بلوائے اور کہا کہ اس شٹل کو اُلٹا کر کے دو تین جھٹکے مارو انہوں نے ایسا ہی کیا اور پھر اسٹارٹ کی تو خلائی شیٹل اْڑ

Peer kameel

"دعا قبول نہیں ہوتی تو آسرے اور وسیلے تلاش کرنے کے بجائے صرف ہاتھ اٹھا لیجیئے ،اللہ سے خود مانگیں ۔ ۔ دے دے تو شکر کریں نہ دے تو صبر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مگر ہاتھ آپ خود اٹھائیں ۔ ۔" ۔ پیر کامل "عمیرہ احمد"

Chirya

میاں بیوی ناشتے کی میز پر بیٹھے تھے کہ سامنے روشندان پر ایک چڑیا اور چڑا آ بیٹھے اور ایک دوسرے کو پیار کرنے لگے۔ بیوی نے انہیں دیکھ کر بڑے حسرت بھرے انداز میں اپنے شوہر سے کہا۔”ہم سے اچھے تو یہ چڑیا اور چڑا ہیں ایک دوسرے سے کتنا پیار کرتے ہیں اور ایک آپ ہیں کہ مجھ پر پیار بھری نظر ہی نہیں ڈالتے۔“ شوہر نے کوئی جواب نہ دیا۔ دوپہر میں کھانے کی میز پر دونوں بیٹھے تھے کہ روشندان میں پھر چڑیا اور چڑا آ بیٹھے اور پیار کرنے لگے۔ بیوی نے دوبارہ شوہر کی توجہ اس طرف کروائی لیکن شوہر پر  کوئی اثر نہ ہوا۔ شام کو روشندان میں جب تیسری بار بھی وہی نظارہ دیکھنے کو ملا تو بیوی سے رہا نہ گیا اور پھٹ پڑی۔ ”میں صبح سے کہہ رہی ہوں۔ آخر میں بھی انسان ہوں مجھے بھی پیار کی ضرورت ہے لیکن آپ کے سینے میں شاید خدا نے اس چڑے سے بھی چھوٹا دل دیا ہے۔“ شوہر نے نہایت اطمینان سے جواب دیا۔ کیوں اپنا خون جلاتی ہو بیگم! تم نے شاید غور نہیں کیا۔ کہ اس چڑے کے ساتھ صبح سے لے کر رات تک یہ تیسری چڑیا ہے۔

Ghussa

جب مجھے غصہ آتا تو قدرت اللہ میرے کان میں کہتا چھلنی بن جاؤ اس جھکڑ کو گزر جانے دو اندر رُکے نہیں۔ روکو گے تو چینی کی دکان میں ہاتھی گھس آئے گا۔ غصہ کھانے کی نہیں پینے کی چیز ہے۔ جب میں کسی چیز کے حصول کے لئے بار بار کوشش کرتا تو قدرت اللہ کی آواز آتی ضد نا کرو اللہ کو اجازت دو اپنی مرضی کو کام میں لائے۔ جب میں دوسروں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتا تو وہ کہتا نا, ہار جاؤ۔ ہار جاؤ ۔ ہار جانے میں ہی جیت ہے۔ جب بھی میں تھکا ہوتا کوئی مریض دوا لینے آتا تو میں اُسے ٹالنے کی سوچتا تو قدرت اللہ کہتا دے دو دوا ، شاید اللہ کو تمھاری یہی ادا پسند آ جائے۔ الکھ نگری (ممتاز مفتی) سے اقتباس

Insurance

ایک امیر آدمی نے شاپنگ سینٹر کے سامنے گاڑی کھڑی کی اور بے پرواہی کے ساتھ گاڑی کی چابی گاڑی میں چھوڑ کر شاپنگ سینٹر کے اندر جانے لگا۔ شاپنگ سینٹر کے گارڈ نے ان کے قریب آ کر کہا۔ ”جناب! آپ کو ملک کے حالات تو معلوم ہوں گے‘ آئے دن گاڑی چوری کی وار داتیں ہوتی رہتی ہیں اور آپ نے گاڑی کی چابی گاڑی میں چھوڑ دی ہے؟“ ان صاحب نے بے نیازی سے کہا۔ ”کوئی بات نہیں گاڑی انشورڈ ہے؟“ گارڈ نے گاڑی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ”اور وہ محترمہ گاڑی میں بیٹھی ہوئی ہیں ان کی بھی انشورنس کروائی ہوئی ہے۔“

Saqafat

جی ہاں ہماری ثقافت دنیا بھر کی ممتاز ثقافتوں میں سے ہے۔ ہمارے ہر علاقے کا اپنا لباس اپنی زبان اور اپنی تاریخ ہے۔ اپنے رواج ہیں اپنی موسیقی اپنا ڈانس۔ اسی لیے سندھ ثقافت کا فیسٹیول بہت اچھا لگا تھا۔ لیکن ہوا وہی جس کا خدشہ تھا۔  بختاور نے انگلش میں اپنا گانا پیش کیا ماڈلز نے واک کی اور جدید قسم کے لباس میں میوزک بھی جدید پیش کیا گیا اسی دوران ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں سندھی کلاسک گلوکار بتا رہے تھے کہ انہیں شرکت نہیں کرنے دی جا رہی جبکہ سٹرنگز اور عینی پرفارم کر رہے ہیں ایک مرد ماڈل نے تو عینے کو سٹیج پر بوسہ بھی دے ڈالا۔ الٹی گنگا بہہ رہی ہے بھائی صرف ڈرامہ بازی ہو رہی ہے

Aitemaad

امریکہ میں ایک چور کسی جوہری کے گھر میں گھس گیا اس نے دیکھا کہ تجور ی کے ساتھ ایک تحریر درج تھی۔ ”تجوری توڑنے کی زحمت نہ کریں بلکہ اس کا ہینڈل دائیں طرف گھمائیں لاک کھل جائے گا۔“ چور نے حسب ہدایت ہینڈل گھمایا تو کمرہ روشنی سے جگما اٹھا اور تجوری میں نصب الازم بلند آواز میں بجنے لگا۔ چور گرفتار ہو کر جیل چلا گیا‘ جیل سے اپنے گھر والوں کے نام اس نے ایک خط لکھا جس میں تحریر بھی درج تھی۔ ”میرا انسانیت اور شرافت پر سے اعتماد بالکل اٹھ چکا ہے۔“

Tappar

عدالت میں ایک مقدمہ آیا کہ ایک شخص نے بس میں سفر کے دوران ایک خاتون کو تھپڑ مار دیا۔  جج نے ملزم سے پوچھا ۔ تم نے اس خاتون کو تھپڑ کیوں مارا ؟  ملزم کہنے لگا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جناب بات دراصل یہ تھی کہ میں ان محترمہ کی سیٹ کے سامنے بیٹھا تھا‘  میں نےدیکھا کہ بس کنڈیکڑ اس خاتون کے پاس آیا اور کہا کہ ٹکٹ لے لیجئے ۔ یہ سن کر خاتون نے سیٹ کے نیچے سے اپنا سوٹ کیس نکالا ، سوٹ کیس کھول کر اس میں سے پرس نکالا ۔ پرس نکال کر سوٹ کیس بند کیا  سوٹ کیس بند کرکے اپنا پرس کھولا ۔ پرس کھول کر اس میں سے اپنا چھوٹا سا بٹوا نکالا بٹوا نکال کر پرس بند کردیا ۔ پرس بند کرکے پھر سوٹ کیس کھولا سوٹ کیس کھول کر پرس اس میں رکھ دیا  پرس سوٹ کیس میں رکھ کر خاتون سوٹ کیس پھر سیٹ کے نیچے رکھا۔  خاتون نے جب اپنا بٹوا کھولا تو۔۔۔اتنی دیر تک کنڈیکڑ دوسری طرف چلا گیا تھا ۔ ۔ چنانچہ خاتون نے سیٹ کے نیچے سے اپنا سوٹ کیس نکالا  سوٹ کیس نکال کر اسے کھولا ۔ سوٹ کیس کھول کر اس میں سے پرس نکالا بٹوا پرس میں بندکرکے پرس کو پھر سوٹ کیس میں رکھا اور سوٹ کیس بند کرکے سیٹ کے نیچے رکھا ۔ اتنے میں

Sanf e nazuk

صنف نازک بسا اوقات مجھے صنف نازک پر رشک آنے لگتا ہے۔ صنف نازک کے مطالعہ کے بغیر سائنس کا مطالعہ ناممکن ہے۔ کیا آپ "مقناطیسیت" کا مطالعہ صنفِ نازک کے بغیر مکمل سمجھیں گے، جب کہ آپ جانتے ہیں کہ عورت سے زیادہ پرکشش ہستی خداوند تعالیٰ نے پیدا نہیں کی۔ کیا آپ "حرارت" کا مطالعہ کرتے ہوئے عورت کو نظرانداز کرسکتے ہیں؟ جب آپ جانتے ہیں کہ محفلوں کی گرمی عورت کی موجودگی کی مرہون منت ہے۔ کیا آپ "برقیات" کا مطالعہ کرتے وقت عورت کو نظر انداز کرسکتے ہیں۔ جب آپ کو معلوم ہے کہ حوا کی بیٹیاں بادل کے بغیر بجلیاں گراسکتی ہیں..... صنف نازک آرٹ کے مطالعہ کے لئے ناگزیر ہے۔ اگر لیونارڈو، رافیل اور مائیکل اینجلز نے عورت کے خط و خال کو قریب سے نہ دیکھا ہوتا تو کیا وہ ان لافانی تصاویر اور مجسموں کی تخلیق کرسکتے جن کا شمار عجائبات عالم میں ہوتا۔ کیا کالی داس، شکنتلا، شیکسپیئر، روز النڈ اور دانتے، بیتریس کا تصور بھی ذہن میں لاسکتے اگر انہوں نے صنف نازک کے مطالعے میں شب و روز نہ گزارے ہوتے ..... صنف نازک نے موسیقاروں سے ٹھمریوں اور دادروں، شاعروں سے مثنویوں اور غزلوں

Pur piza maqam

ایک خاتون نے ٹریول ایجنٹ کو فون کیا: "اس سال ہم چھٹیاں گزارنے کے لیے کسی دور دراز مقام پر جانا چاہتے ہیں، کسی سکون والی جگہ پر، کوئی ایسی جگہ جہاں شہر کے ہنگامے، شور شرابہ، ٹریفک، موبائل، کیبل نشریات وغیرہ کچھ نہ ہو...." "مگر ہاں....." خاتون نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا: "بس ایک خیال رکھیں کہ کوئی بڑا اور جدید قسم کا شاپنگ پلازہ ضرور قریب ہو-"

Bank aur dako

ایک چائنز لطیفہ پیش خدمت ہے آپ بھی سنیے چائنہ کے ایک بینک میں ڈاکو گھس آئے ۔ چلا کر کہنے لگے "سارے نیچے لیٹ جاو ، پیسے تو حکومت کے ہیں جان تمہاری اپنی ہے" اور سب نیچے لیٹ گئے ایک خاتون کے لیٹنے کا انداز زرا میعوب تھا ۔ ایک ڈاکو نے چلا کر کہا "تمیز سے لیٹو ڈکٹتی ہورہی ہے عصمت دری نہیں " ڈکیتی کے بعد جب ڈاکو واپس لوٹے تو چھوٹۓ والے ڈاکو نے جو کہ انتہائی پڑھا لکھا ہوا تھا بڑے ڈاکو سے جو کہ صرف چھ جماعتیں پاس تھا پوچھا" کتنا مال ہاتھ آٰیا"۔ بڑے ڈاکو نے کہا "تم بڑے ہی بیوقوف ہو اتنی زیادہ رقم ہے ہم کیسے گن سکتےہیں ،ٹی وی کی خبروں سے خود ہی پتہ چل جائے گا کہ کتنی رقم ہے " ڈاکووں کے جانے کے بعد بینک مینجر ، بینک سپروائزر کو کہا کہ پولیس کو جلدی سے فون کرو !! سپروائزر بولا "انتظار کریں ،پہلے اپنے لیے 10 ملین ڈالر نکال لیں اور پھر جو پچھلا ہم نے 70 ملین ڈالر کا غبن مارا ہے اس کو بھی کل ڈکیتی شدہ رقم میں ڈال لیں" یہ اچھی بات ہے اگر بینک میں ہروز ڈکیتی ہو اگلے دن میڈیا پر خبر چلی کہ بینک میں 100 ملین ڈالر کی ڈکیتی ہوئی ہے ۔

Window

شوھر نامدار آفس تھے ۔ گھر سے بیگم صاحبہ کا فون آیا'' سنئے ، یہ ونڈو نہیں اوپن ھو رھی ۔ کیا کروں ؟ شوھر نامدار، '' کوئی مسئلہ ھی نہیں ، تھوڑا سا تیل گرم کر کے اس پر ڈالو ، دس منٹ بعد کھولنا ، کھل جائے گی '' دس منٹ بعد شوھر نامدار نے بیگم کو فون کر کے پوچھا ، '' ھاں بیگم ، ونڈو پر تیل ڈالا ؟ ونڈو اوپن ھو گئی ؟'' بیگم، '' جی تیل تو ڈالا تھا ۔ لیکن آپ کا لیپ ٹاپ بند ھو گیا ھے''

Ghora aur uske dant

ایک صاحب کی پانچ انگلیاں گھوڑے نے چبا ڈالیں ہسپتال میں ان کے دوست عیادت کرنے آئے تو انہوں نے سوال کیا۔ ”تمہیں گھوڑے کے منہ میں ہاتھ ڈالنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی“ ”دراصل میں دیکھنا چاہتا تھا کہ گھوڑے کے منہ میں کتنے دانت ہوتے ہیں لیکن گھوڑے نے یہ جاننے کے لئے کہ میرے ہاتھ میں کتنی انگلیاں ہیں اپنا منہ بند کر لیا۔“

Result

باپ: کیا تمہارے سالانہ امتحان ختم ہو گئے ہیں؟ بیٹا: جی ہاں! ابو جی! رزلٹ بھی نکل آیا ہے۔ باپ: پھر مجھے بتایا کیوں نہیں؟ بیٹا: اس لئے‘ ابو جی! کیونکہ مجھے نئے کورس کی ضرورت ہی نہیں پڑی

Kala rung

ایک شوہر نے اپنی بیوی سے کہا جس کا رنگ قدرتی کالا تھا۔ ”بیگم صاحبہ! اگر جان کی امان پاوٴں تو کچھ عرج کروں؟ بیوی بن کر بولی۔ ”جی حضور فرماےئے“ شوہر بولا۔ ”عرض یہ کہ آپ ہمیشہ منہ کھول کر ہنستی رہا کریں تا کہ آپ کے سفید دانتوں سے مجھے آپ کو ڈھونڈنے میں وقت پیش نہ آئے۔“

Machaar

کسی نے مچھروں سے پوچھا۔ ”کیا وجہ ہے کہ آپ صرف گرمیوں میں آتے ہیں۔ سردیوں میں کیوں نہیں آتے؟“ ایک معمر مچھر نے جواب دیا۔ ” گرمیوں میں ہماری کونسی عزت افزائی ہوتی ہے جو ہم سردیوں میں بھی آجائ۔“

Sharm

شرمانے کی ایکٹنگ کرتے ہوئے ایک لڑکی اپنے عاشق سے بولی۔ ”او توبہ! کیسی باتیں کر رہے ہو امجد! مجھے شرم آ رہی ہے۔“ امجد بولا”ہونہہ شرم آ رہی ہے گھر سے نکلتے ہوئے یہ سوچتیں کہ تم اپنے عاشق سے ملنے جا رہی ہو دادا حضور سے نہیں۔

Azdawajibat

ازدواجیات ________________ خواتین کے ایک گروپ سے پوچھا گیا کہ کون کون اپنے شوہر سے پیار کرتی ہے؟ سب نے ہاتھ کھڑے کر دیئے، ان سب کو ایک ایک مسیج دیا گیا کہ اپنے اپنے شوہر کو بھیجیں "آئی لو یو " تو ان کے شوہروں کے جوابات کچھ یوں آئے۔۔۔ 1۔ تمہاری طبعیت تو ٹھیک ہے نہ؟ 2 ۔ اب کیا ہو گیا؟ 3۔ پھر سے کار کہیں مار دی؟ 4۔ ایکسکیوز می؟ 5۔ صرف اتنا بتاو کہ پیسے کتنے چاہیں؟ 6۔ نشہ تو نہیں کیا؟ 7۔ اب کیا کر دیا تم نے؟ اس بار معاف نہیں کروں گا۔ اور سب سے اچھا جواب یہ تھا۔۔۔۔۔ 8۔ کون ہیں آپ؟

Bukhta yaqeen

شہر کی ایک مشہور و معروف سرجن کا اکلوتا بیٹا جو مشکل سے چھ سال کا ہے آج صبح اچانک سر درد کی وجہ سے زور زور سے رونے لگا. پتہ چلا کہ اسے بہت تیز بخار بھی ہے. میں نے بچے کی والدہ کو کال کی تو فون کسی نے ریسیو نہ کیا. ایک کے بعد ایک کال مگر بے سود... بچے کی حالت درد سے بگڑتی جارہی تھی. وہ درد سے ایڑیاں رگڑ رہا تھا. ڈاکٹر کو بلوایا گیا. انجکشن لگا اتنی بھاگ دوڑ کے بعد آخر وہ سو گیا. بار بار اسکی والدہ کے نمبر پر کوشش کرتی رہی مگر کوئی جواب نہ آیا. میں نے انکے نمبر پر ایک میسج بھیج دیا تاکہ وہ آپریشن سے فارغ ہوکر اسے لے جائیں. سارا دن وہ بچہ میری گود میں سویا رہا. جب اسکی والدہ آئیں چہرہ تھکاوٹ سے زرد اور سرخ سوجی ہوئی آنکھیں. اپنے بچے کو سکون سے سوتا دیکھ کر میرے پاس بیٹھ گئیں. انہوں نے بتایا کہ ۱۲گھنٹے سے وہ ایک بچے کا آپریشن کر رہی تھیں. وہ اپنے والدین کا اکلوتا بچہ ہے. انہیں اپنے بچے کا خیال آتا رہا کہ انکا بھی اکلوتا بچہ ہے. اسی لئے انہوں نے اسے اپنا بچہ سمجھ کر اسکا کامیاب آپریشن کیا. اسکے والدین بہت خوش ہیں. جب مجھے آپکا میسج ملا تو میری آنکھی

Kam bolna

ایک شخص بہت کم گو تھا۔ اسے دفتر میں ایسے ملازم کی ضرورت تھی جو کم بولتا ہو۔ اس نے مختلف لوگوں کو انٹرویو کے لئے بلایا۔ سب سے پہلے ایک آدمی اندر آیا اور بولا۔ ”مے آئی کم ان‘ سر“؟ اس شخص نے فوراً اندازہ لگایا کہ اس نے ”مے آئی کم ان سر“ پانچ الفاظ بولے ہیں اس لئے اسے فارغ کر دیا۔ اس کے بعد دوسرا شخص اندا آیا اور بولا۔ ”سر! اندر آنے کی اجازت ہے؟ اس شخص نے کہا کہ کیونکہ اس نے چھ الفاظ استعمال کئے تھے۔ اس کے بعد ایک دیہاتی کا نمبر تھا۔ اس نے اپنی دھوتی سنبھال کر گردن دروازے سے آگے نکال کر کہا ”وڑاں“ اس شخص نے دیہاتی کو فوراً سلیکٹ کر لیا۔

sarafa ishq hun main ab bikar jaon to behtar hay

سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے  جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے  ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن  مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے  دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے  جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے  یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا فراز  میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے 

bechrai to qurbaton ki dua na kr saky

بچھڑے تو قربتوں کی دعا بھی نہ کر سکے  اب کے تجھے سپرد خدا بھی نہ کر سکے  تقسیم ہو کے ره گئے خود کرچیوں میں هم  نام وفا کا قرض ادا بھی نہ کر سکے  نازک مزاج لوگ تھے هم جیسے آئینه  ٹوٹے کچھ اس طرح کہ صدا بھی نہ کر سکے  خوش بھی نہ رکھ سکے تجھے هم اپنی چاه میں  اچھی طرح سے تجھ کو خفا بھی نہ کر سکے  اپنی تمام یادیں میرے پاس چھوڑ دی تم نے  تم ٹھیک طرح سے مجھ کو تنہا بھی نہ کر سکے..

Main hon raat ka ek baja hy

میں ہوں رات کا ایک بجا ہے  خالی رستہ بول رہا ہے  آج تو یوں خاموش ہے دنیا  جیسے کچھ ہونے والا ہے  کیسی اندھیری رات ہے دیکھو  اپنے آپ سے ڈر لگتا ہے  آج تو شہر کی روش روش پر  پتوں کا میلہ سا لگا ہے  کھڑکی کھول کے دیکھ تو باہر  دیر سے کوئی شخص کھڑا ہے  ساری بستی سو گئی ناصر  تو اب تک کیوں جاگ رہا ہے 

Zindagi main...

"زندگی میں بعض چیزوں کو صفحات پہ لکھنا جتنا آسان ہوتا ہے، حقیقی زندگی میں ان پر عمل کرنا اتنا ہی مشکل ہوتا ہے ۔ بعض الفاظ جب حقیقت کا لبادہ اوڑھ کر مجسم سامنے آئیں تو ان کو دیکھنے سے ہی آنکھیں جلنے لگتی ہیں ۔ ان کو چھو کر محسوس کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔"

Kya buht zaroori hy

کیا بہت ضروری ھے؟  خواب پوش آنکھوں میں،  آنسوؤں کا بھر جانا؟  حسرتوں کے ساحل پر،  تتلیوں کا مر جانا؟  حبس کی ہواؤں میں،  خوشبوؤں کا ڈر جانا؟  دل کے گرم صحرا میں،  حشر ہی بپا ہونا؟  درد لا دوا ہونا؟  کیا بہت ضروری ھے؟  اب تیرا جدا ہونا؟

Nawabshah station

ٹرین میں ایک لڑکے نے ٹکٹ چیکر سے کہا  " مجھے صبح 4 بجے نوابشاہ اسٹیشن پر اترنا ہے ، پلیز مجھے جگا دینا ، اور اگر میں نہ جاگوں تو مجھے زبردستی اتار دینا ، صبح میرا انٹرویو ہے  . . صبح 8 بجے لڑکا جاگا تو نوابشاہ نکل گیا تھا اور حیدرآباد آ گیا تھا ،  لڑکے نے ٹکٹ چیکر کو بہت برا بھلا کہا ، گالیاں دینے لگا ،  لوگوں نے ٹکٹ چیکر سے کہا کہ یہ تم کو اتنی گالیاں دے رہا ہے اور تم چپ چاپ ہو ، کچھ کہتے کیوں نہیں  . ٹکٹ چیکر : میں یہ سوچ رہا ہوں کہ صبح جس کو میں نے زبردستی ٹرین سے اتارا سے وہ مجھے کتنی گالیاں دے رہا ہوگا

Mard

"یہ سب کہنے کی باتیں ہیں مرد اتنا مضبوط نہیں ہوتا وہ سب سے پہلے لڑکی کی خوبصورتی پر ہی پھسلتا ہے_ یہ محبت وحبت تو بہت بعد کی چیزیں ہیں" (صائمہ اکرم چوہدری کے ناول "ابنِ آدم" سے)

3sri ghalti

ایک شادی شدہ جوڑا اپنی شادی کی 25 ویں سالگرہ منا رہا تھا۔ اس جوڑے کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ پورے پچیس سال میں ان کی ایک بار بھی لڑائی نہیں ہوئی تھی۔ ایک بہت بڑے ٹیلی ویژن نے اس سالگرہ منانے کا انتظام کیا سالگرہ منانے کے دوران کمپئیر نے شوہر سے پوچھا، آپ کی پچیس سال کی زندگی میں یہ کیسے ہو گیا کہ آپ ایک بار بھی نہیں لڑے؟ میرا مطلب ہے کہ آپ کے لئے یہ کیوں کر ممکن ہو سکا؟ شوہر نے معصومیت سے جواب دیا۔ جب ہماری شادی ہوئی تو ہم شادی کی سالگرہ منانے کے لئے سوات گئے تھے۔ وہاں ہم نے گھوڑ سواری شروع کی۔ اتفاق سے میری بیوی کو جو گھوڑا دیا گیا وہ تھوڑا اڑیل تھا۔ اس نے راستے میں ایک بار میری بیوی کو گرانے کی کوشش کی، تو میری بیوی نے گھوڑے سے مخاطب ہو کر کہا۔ ہے تمہاری یہ پہلی غلطی ہے آئندہ ایسی غلطی ہرگز نا کرنا۔ تھوڑی دور جا کر گھوڑے نے پھر اسے گرانے کی کوشش کی، تو میری بیوی نے پھر گھوڑے سے مخاطب ہو کر کہا۔ یہ تمہاری دوسری اور آخری غلطی ہے میں تمہیں تنبیہ کرتی ہیں۔ آخرکار تھوڑی دور اور جا کر اس گھوڑے نے میری بیوی کو گرا ہی دیا۔ میری بیوی اٹھی اور ریوالور نکال کر کہا یہ ت

Ek mah ki nimazain

ایک آدمی )دوسرے سے( ”اگر تم سردیوں میں ایک ماہ نمازیں پڑھو گے تو میں تمہیں ایک بکرا انعام میں دوں گا“ دوسرا آدمی ایک ماہ تک مسلسل نمازیں پڑھتا رہا۔ ایک ماہ بعد پہلے آدمی سے جب اس نے وعدے کے مطابق بکرے کا مطالعہ کیا تو پہلے آدمی نے کہا۔ ”میں نے تو تمہیں آزمانے کے لئے مذاق کیا تھا۔“ یہ سن کر دوسرے آدمی نے سخت غصے سے کہا۔ ”مجھے پہلے ہی شک تھا اس لئے میں بھی بغیر وصو اور بغیر ٹوپی کے ہی نماز پڑھتا رہا ہوں۔“